قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ لاڑکانہ کچے کے علاقے سے متصل ہے لہذا مفرور ملزم وہاں پناہ لے لیتے ہیں جبکہ ایک سینیئر پولیس افسر کے مطابق اس کی وجہ علاقے میں قبائلی لڑائیاں اور مجرمانہ کارروائیاں ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ
شاہ زیب خان کے اہل خانہ نے سال 2017 میں دیت کے قانون کے تحت ملزم شاہ رخ جتوئی کو معاف کیا جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے سال 2018 میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دیا تھا۔