ایک عام رائے یہ ہے کہ اس نوعیت کی فلموں میں زیادہ سر کھپانا نہیں پڑتا۔ واقعے یا کردار کی کامیابی کی داستان سامنے ہوتی ہے، بس سکرین پلے لکھنے کے بعد سارا کام پروڈکشن ٹیم اور ہدایت کار کا ہوتا ہے کہ وہ کس طرح منتخب اداکاروں سے کام لے کر اسے پرکشش بنائیں۔
فلمی دنیا
فلم ’شعلے‘ میں ہٹلر کے انداز میں ادا کیے گئے چند مکالموں نے اسرانی کو وہ شہرت دی جس کی انہیں مدت سے تمنا تھی۔