خواتین پاکستانی کم کارڈیشین کے قتل کی کہانی وہ اپنے ناظرین کی منافقت کو سامنے لاتے ہوئے کہتی تھیں کہ ’جب میں نہیں ہوں گی تو آپ مجھے یاد کریں گے۔ آپ مجھے دیکھنا پسند کرتے ہیں اور پھر آپ کہتے ہیں میں مر کیوں نہیں جاتی۔‘ قندیل بلوچ تیسری برسی: مفتی قوی کی مزید سیلفیاں ’قندیل تو مر گئیں لیکن مفتی آج بھی آزاد ہیں‘ قندیل بلوچ قتل: بھائی کو عمر قید، مفتی قوی بری