اس میوزیم کا تصور پیش کرنے والے تاریخ دان ایاز خان کہتے ہیں کہ پاکستان میں کہیں بھی ایسا میوزیم نہیں ہے، جہاں ان نامور پشتون ہیروز کے بارے میں معلومات ملتی ہوں، جن کا تاریخ میں بڑا نام اور مرتبہ تو ہے لیکن انہیں یکسر بھلا دیا گیا ہے۔
میوزیم
شوق کا مول نہیں
فرمان علی کہتے ہیں: ’میں نے قوم کا یہ اثاثہ جمع کیا ہے، آگے آنے والی نسلوں نے اسے سنبھالنا ہے یا نہیں، مجھے علم نہیں۔‘