’اخبار جہاں‘ میں 1975 سے لے کر اب تک یہ کہانیاں بلاناغہ شائع ہو رہی ہیں، جس کی مصنف سعیدہ افضل کہتی ہیں کہ ’اللہ نے مجھے اس نیک کام کے لیے چنا کہ میں عورتوں کے حقوق پر آواز اٹھاؤں۔‘
کہانیاں
جس وقت اردو لکھنے والے، ترقی پسندی، نیم ترقی پسندی، روایت پسندی، تجریدیت، علامتی اظہار اور 'میں کیوں لکھتا ہوں' قسم کے جھولے کھا رہے تھے اس وقت زبان کے باغ سے دانہ دنکا چگنے والے پرندے پھر پھر کرتے اڑتے جا رہے تھے۔