علاقے کے مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد اس جگہ پہنچی جہاں اس شخص کو پھانسی دی گئی تھی۔
سرعام پھانسی
نفرت جرم سے کریں، مظلوم کی عمر، جنس، مذہب، تعلق دیکھ کر نہیں۔ ہم بچوں سے ریپ کے مجرم کے گلے میں تو سرِ عام پھانسی کا پھندا تو ڈالنا چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی اس موضوع پر لکھنا چاہے یا کسی بھی ضمن میں اس کا اظہار کرنا چاہے تو اُسی کا گلا گھونٹ دیتے ہیں۔