سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے ججز خطوط ازخود نوٹس کیس کے تحریری فیصلے میں اپنے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ ’کٹہرے میں انتظامیہ ہے تو بارِ ثبوت بھی انتظامیہ پر ہے۔‘
خط
ایک ڈاک پر 30 اگست 1960 کی مہر لگی ہوئی ہے۔ یہ ڈاک ان کی والدہ نے اپنے ہنی مون کے دوران بھیجی تھی، جو اب فوت ہو چکی ہیں۔