مارچ پر تشدد کرنے والے افسران کے خلاف عدالت جائیں گے: عمران خان

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا، ہمارا ریکارڈ ہے۔ درخت جلانے والے لوگ ہمارے نہیں تھے۔ ہم نے کراچی میں بھی اپنی پارٹی کا کوئی ملیٹنٹ ونگ نہیں بنایا۔‘

سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس سمیت ہیومن رائٹس آرگنائزیشن میں اس معاملے کو اٹھائیں گے کہ پرامن احتجاج کے سامنے کیسے حربے حکومت نے اپنائے اور مارچ پر تشدد کرنے والے افسران کے خلاف عدالت جائیں گے۔

پشاور میں پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا، ہمارا ریکارڈ ہے۔ درخت جلانے والے لوگ ہمارے نہیں تھے۔ ہم نے کراچی میں بھی اپنی پارٹی کا کوئی ملیٹنٹ ونگ نہیں بنایا۔ ’امپورٹڈ حکومت ںے ہمارے  پرامن احتجاج پر شیلنگ کی، ہم پرامن احتجاج کے خلاف طاقت کے استعمال کا معاملہ ہم ہر فورم پر اٹھائیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ایک سٹنگ پرائم منسٹر جو آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا اس کے خلاف یہ بیرونی سازش ہوئی۔ عوام کو صرف چھ ہفتے لگے سمجھنے میں کہ ہم کیا کوشش کر رہے تھے اور یہ حکمران کیا کر رہے ہیں۔ پیٹرول کی قیمتیں تیس روپے بڑھا دی گئیں۔

عمران خان کا موقف تھا کہ ہم نے روس سے تیس فیصد کم رقم پر پیٹرول حاصل کرنے کا معاہدہ کر لیا تھا۔ حکومت نے آئی ایم ایف اور امریکہ کے خوف سے وہ تیل نہیں لیا جب کہ ہندوستان نے لیا اور اپنی قوم کو فائدہ پہنچایا کیونکہ ان کی فارن پالیسی آزاد ہے۔ اس وقت کے وزیر پیٹرولیم نے جو دستاویزات دکھائیں ان میں واضح ہے کہ میں نے روس کا دورہ کیوں کیا تھا۔

طاقت حاصل کرنے کا شوق ہوتا تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے معاہدہ کر لیتا۔ 26 سال پہلے کہا تھا کہ یہ دونوں پارٹیاں کرپٹ ہیں۔ سزا یافتہ لوگوں کے پاس لندن جاتے ہیں ملک کے فیصلے کروانے کے لیے۔ اپنی جان قربان کر دوں گا ان کا ساتھ کبھی نہیں دوں گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے 6 روز کا وقت دے رکھا ہے اور اس مرتبہ ہم پوری تیاری کے ساتھ جائیں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ پیر کو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے کہ کیا اس ملک میں پرامن احتجاج ایک جمہوری جماعت کا حق ہے یا نہیں؟ ’سپریم کورٹ سے پوچھیں گے کہ کیا دوبارہ پکڑدھکڑ پر بھی ایسا ہی ہوگا؟‘

عمران خان نے کہا کہ سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی آپریشنز کے خلاف عدالت جائیں گے اور مقدمہ درج کروائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کو لوٹ کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو واپس آنے کے لیے صرف این آر او کا انتظار کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے ملک کو بچانے کے لیے صرف ہم نے ٹھیکا نہیں لیا ملک کو بچانے کی ذمہ داری آپ سب کی ہے، ملک کو بچانے کی ذمہ داری اداروں پر ہے اگر ملک تباہ ہوا تو سب ذمہ دار ہوں گے۔

دوسری جانب بہاولپور میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ’عمران خان کا دوسرا مارچ بھی بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔‘

’آج نمبر بدل گیا ہے تو لانگ مارچ ناکام ہونے پر یہ کسی اور کو آوازیں نہیں دے رہا تھا بلکہ خط لے کر سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے۔‘

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’کیا اب عدالتوں کا کام یہ رہ گیا ہے کہ جہاں عمران خان ناکام ہوگیا ہے وہاں عدالتیں اس کی مدد کو آئیں۔‘

’عمران خان اپنے بچوں کو کہیں کہ برٹش پاسپورٹ پھاڑ کر تاج برطانیہ کا طوق اتار کر پاکستان لائیں اور لانگ مارچ کی قیادت کریں۔ انہوں ںے 25 لاکھ بندے لانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن پورے پاکستان سے 25 ہزار بندے بھی نہیں نکلے۔‘

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’انقلاب والے پولیس کے ڈنڈوں کے ڈر سے گھروں میں نہیں بیٹھ جاتے۔ لوگوں کو ڈنڈے کھانے کے لیے چھوڑ دیا جب کہ خود ہیلی کاپٹر سے لٹکتے رہے۔‘

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’عمران خان جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کی تیاری نہیں تھی، جبکہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وسائل استعمال کیے۔‘

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’عمران خان تحریک عدم اعتماد پر آصف زرداری کی منتیں کررہے تھے، اور جب لانگ مارچ ناکام ہونے لگا تو نواز شریف کی منتیں کرنے لگے۔‘

انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف نے جواب دیا کہ نہ ہم جتھوں کے دباؤ میں آئیں گے نہ ہی الیکشنز کی تاریخ دیں گے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان