ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی دیکھی گئی۔ کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی مارکیٹ 1400 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ کھلی۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز سٹاک مارکیٹ ایک لاکھ 24 ہزار اور ایک لاکھ 23 ہزار کی دو حدیں کھو بیٹھی۔ 100 انڈیکس 1947 پوائنٹس گر کر ایک لاکھ 22 ہزار 147 پوائنٹس پر آ گیا۔
گذشتہ روز سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی رہی تھی، جس کے بعد انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح ایک لاکھ 26 ہزار پر پہنچ گیا تھا، تاہم کاروبار کے اختتام پر انڈیکس ایک لاکھ 24 ہزار 93 کی سطح پر بند ہوا تھا۔
معاشی تجزیہ نگار اور اے کے وائی سکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر امین یوسف کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں مندی صرف اسرائیل کے ایران پر حملے کے باعث نہیں، بلکہ اس کی کئی اور وجوہات بھی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے امین یوسف نے کہا: ’گذشتہ کچھ عرصے سے مارکیٹ میں مسلسل تیزی رہی۔ بجٹ میں ٹیکسز کی ممکنہ کمی کی خبروں کے باعث مارکیٹ اوپر جا رہی ہے۔‘
’مارکیٹ آج جمعے کو اچانک ہی مندی کا شکار نہیں ہوئی۔ کل بھی ایک لاکھ 26 ہزار 700 پوائنٹس تک چلی گئی تھی، مگر بعد میں اس میں بھی دو ہزار پوائنٹس کی کمی ہوئی اور مارکیٹ ایک لاکھ 24 ہزار پر بند ہوئی۔‘
امین یوسف کے مطابق ایران کشیدگی کا پاکستان کی معیشت پر براہ راست کوئی بڑا فرق نہیں پڑے گا، مگر اس کشیدگی کے باعث دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے، تو اس کا پاکستان پر بھی اثر ہو گا۔
دوسری جانب اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے تمام فضائی ٹریفک معطل کر دی۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ تہران کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے امام خمینی پر فضائی ٹریفک کو روک دیا گیا ہے، جبکہ ہمسایہ ملک عراق نے بھی اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور تمام ہوائی اڈوں پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔
فلائٹ ریڈار ایپ کے مطابق دنیا بھر کی ایئر لائنز نے ایرانی فضائی حدود سے پروازیں بند کر دی ہیں اور مغرب سے مشرق اور مشرق سے مغرب جانے والی پروازیں پاکستان کی حدود میں بحرِ عرب کا رخ کر رہی ہیں۔
پاکستان ایئر لائن (پی آئی اے) نے فلائٹ شیڈول تبدیل کر دیا
ترجمان پی آئی اے نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ایرانی فضائی حدود کی بندش کے بعد پی آئی اے نے گلف ممالک سمیت ٹورنٹو اور پیرس جانے والی پروازوں کا فلائٹ شیڈول تبدیل کر دیا ہے۔ گلف جانے والی پروازیں عمان کی فضائی حدود استعمال کر رہی ہیں۔
پی آئی اے ترجمان کے مطابق سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات کی پروازیں مسقط فلائٹ انفارمیشن ریجن سے ہوتی ہوئی جا رہی ہیں، جبکہ ٹورنٹو اور پیرس جانے والی پروازیں بھی عمان کی فضائی حدود استعمال کر رہی ہیں۔
خطے میں کشیدگی اور پاکستانی فضائی حدود میں ایئر ٹریفک کی صورتحال پر بیان جاری کرتے ہوئے پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ علاقائی حالات کے تناظر میں پاکستان کی فضائی حدود مؤثر طور پر استعمال ہو رہی ہے اور اب تک کسی قسم کی رکاوٹ یا خلل نہیں ہے۔
ترجمان کے مطابق خطے میں سکیورٹی صورتحال کے باوجود بین الاقوامی پروازیں پاکستان کی فضائی حدود سے معمول کے مطابق گزر رہی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اضافی فضائی ٹریفک کو پیشہ ورانہ انداز میں مؤثر طریقے سے سنبھالا جا رہا ہے اور بین الاقوامی پروازوں کو کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ترجمان نے مزید کہا: ’موثر فضائی حدود مینجمنٹ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے پاکستان اضافی فضائی نقل و حرکت سے بخوبی نمٹ رہا ہے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی فضائی آپریشنز کی حفاظت، سکیورٹی اور تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔‘
سکیورٹی صورتحال کے باعث ایران کی فضائی ٹریفک معطل ہونے اور دنیا بھر کی پروازوں کے پاکستان کی حدود سے گزرنے کی وجہ سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا؟
فضائی امور کے ماہر اور ایوی ایشن کنسلٹنٹ افسر ملک کے مطابق ایرانی فضائی حدود کی بندش کے باعث مختلف فلائٹس کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے سے پاکستان پر کوئی بڑا فرق نہیں پڑے گا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے افسر ملک نے کہا: ’پاکستان سے شمال کی جانب چین یا جنوبی کوریا یا پھر جنوب کی جانب افریقی ممالک سے آنے اور جانے والی پروازوں پر ایرانی فضائی بندش کے باعث کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔‘
’مگر مختلف ممالک کی پروازیں جو پہلے پاکستان کے اور سے ایران اور ایران سے پاکستان کی طرف چلتی تھیں، وہ اب پاکستانی حدود میں 200 کلومیٹر تک پھیلے بحرِ عرب کا رخ کریں گی۔‘
’اس طرح پہلے کے مقابلے میں پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے والی پروازوں کی تعداد میں تھوڑا سا اضافہ ہوگا اور پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کے باعث پاکستان کو تھوڑا مالی فائدہ ضرور ہوگا، مگر کوئی بہت بڑا فرق نہیں پڑے گا۔‘