ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد  ’غیر حقیقی‘ نظر آ رہا ہے: کرکٹ آسٹریلیا

دوسری جانب بورڈ کی جانب سے کرونا وائرس بحران سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام لگنے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس نے استعفیٰ دے دیا۔

کیون رابرٹس آسٹریلیا کے کھیلوں کی تنظیم کے تیسرے سربراہ ہیں جو کرونا وبا کے دوران اپنے عہدے سے علیحدہ ہونے پر مجبور ہوئے (اے ایف پی) 

کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ایرل ایڈنگز نے منگل کو تسلیم کیا ہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے رواں سال آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد ’غیر حقیقی‘ نظر آ رہا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 18 اکتوبر سے 15 نومبر کے لیے شیڈول ہے اور حکام ماضی میں پر عزم تھے کہ یہ ایونٹ منعقد ہو گا۔ تاہم کئی عالمی سرحدیں مسلسل بند ہونے  اور سفری پابندیوں کی وجہ سے ایڈنگز نے تسلیم کیا ہے کہ ایونٹ ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ ان کا کہنا تھا: 'ابھی تک ایونٹ باضابطہ طور پر منسوخ یا ملتوی نہیں ہوا، لیکن موجودہ حالات میں 16 ٹیموں کو آسٹریلیا لانا غیر حقیقی  یا انتہائی مشکل نظر آ رہا ہے۔'

ایڈنگز نے بتایا کہ کرکٹ آسٹریلیا نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو اس حوالے سے کچھ تجاویز بھیجی ہیں۔

منگل کو کرکٹ آسٹریلیا کے قائم مقام چیف بننے والے نک ہوکلے نے امید ظاہر کی ہے کہ آئی سی سی اگلے مہینے تک ایونٹ کے مستقبل کے حوالے سے حتمی فیصلہ کر لے گا۔

ایڈنگز کا کہنا ہے کہ دسمبر۔ جنوری میں بھارت کا دورہ آسٹریلیا بظاہر پروگرام کے مطابق ہو گا کیونکہ مہمان ٹیم آسٹریلیا آمد پر کورنٹین میں جانے پر آمادہ ہے۔ 'ہماری بھارت سے کئی مرتبہ مثبت بات چیت ہوئی ہے اور وہ دورے کے لیے پر عزم ہیں۔'

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ایک آپشن اسے اگلے سال تک موخر کرنا بھی ہو سکتا ہے، لیکن اس کا دارومدار کرونا وبا کی شدت اور کرکٹ ٹیموں کے بھرپور سالانہ شیڈول پر ہو گا۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ موخر ہونے سے انڈین پریمیئر لیگ کے اکتوبر۔ نومبر میں انعقاد کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔

کرونا وبا کی وجہ سے جہاں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد خطرے میں ہے وہیں یہ وبا کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کی رخصتی کا سبب بنی ہے۔ انہوں نے بورڈ کی جانب سے کرونا وائرس بحران سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام لگنے کے بعد آج استعفیٰ دے دیا۔

کیون آسٹریلیا کے کھیلوں کی تنظیم کے تیسرے سربراہ ہیں جو اس عالمگیر وبا کے دوران اپنے عہدے سے علیحدہ ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ رگبی آسٹریلیا کے رائلین کاسل اور نیشنل رگبی لیگ کے ٹوڈ گرین برگ دیگر دو ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین  ایڈنگز نے اعلان کیا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سربراہ نک ہوکلے کو رابرٹس کی جگہ عبوری بنیاد پر ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ نئے سربراہ کے لیے بین الاقوامی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

ایڈنگز نے صحافیوں کو بتایا: ’کیون سمجھتے ہیں اور بورڈ ان سے متفق ہے کہ اب کرکٹ آسٹریلیا میں نئی قیادت کے لیے صحیح وقت ہے تاکہ یہ تنظیم کووڈ 19 سے بھرپور انداز سے واپس لوٹے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایڈنگز نےمزید  تفصیل دینے سے انکار کیا کہ کیوں کیون رابرٹس اپنے تین سالہ معاہدے کے باوجود آدھے وقت کے بعد جا رہے ہیں۔

تاہم، سابق آسٹریلوی وکٹ کیپر این ہیلی نے کہا کہ کیون نے وائرس سے پہنچنے والے مالی نقصانات پر ضرورت سے زیادہ ردعمل دکھایا جس کی وجہ سےانہوں نے اعتماد کھو دیا تھا۔

انہوں نے میلبرن کے ایس ای این ریڈیو کو بتایا: ’انہوں نے کسی بڑی وجہ کے بغیر وبا سے متعلق بہت افراتفری ظاہر کی بلکہ قبل از وقت افراتفری دکھائی اور وہ اسے ریاستوں اور کھلاڑیوں کو اس کی شفاف طریقے سے وضاحت نہیں کرسکے۔

'کیون نے کرکٹ آسٹریلیا کے اکثر ملازمین کو فارغ کر دیا اور ریاستوں کی تنظیموں  اور کھلاڑیوں کے لیے بجٹ کم کر دیا۔ ان کا خیال تھا کہ وائرس سے آمدن شدید متاثر ہوگی۔‘

نیو ساؤتھ ویلز کے 47 سالہ سابق اوپنگ بلے باز 2017 میں کھلاڑیوں کی ادائیگیاں کم کرنے کی ناکام کوشش کی وجہ سے کبھی بھی مقبول نہیں رہے۔

ان کے کیریئر کی اہم بات مارچ میں خواتین کے ٹی 20 ورلڈ کپ کا انعقاد اور 2018 کے بال ٹمپرنگ سکینڈل کے بعد سٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی مردوں کی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی یقینی بنانا تھا۔ کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ وہ رواں ہفتے ملک میں تمام سطح کی کرکٹ کی تنظیم نو کا منصوبہ جاری کرے گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ