2020 میں ہماری کون سی خبریں سب سے زیادہ پڑھی گئیں؟

2020 کے دوران انڈپینڈنٹ اردو کی کون سی ایسی خبریں اور رپورٹیں ایسی تھیں جنہیں آپ نے سب سے زیادہ سراہا اور انہیں سوشل میڈیا پر باربار شیئر کر کے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا؟

لوگوں نے ہماری وہ رپورٹیں زیادہ پسند کیں جن میں کسی انسان کی زندگی کی کہانی بیان کی گئی تھی (انڈپینڈنٹ اردو)

2020 ایک ایسا سال ہے جو کرونا کی عالم گیر وبا کی وجہ سے آسانی سے نہیں بھلایا جا سکے گا۔ اس سال کے دوران آپ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بہت پذیرائی بخشی اور ہماری کئی سٹوریز کو وائرل بنایا۔ ذیل میں ہم ایسی ہی ’ٹاپ ٹین‘ مقبول ترین خبروں کا ذکر کر رہے ہیں جو سال کے دوران سب سے زیادہ پڑھی گئیں:

معجزانہ طور پر پھانسی سے بچا، آج چوتھی برسی ہوتی میری: رانجھا

یہ لاہور سے ہماری نامہ نگار فاطمہ علی کی رپورٹ تھی جس محمد اقبال رانجھا کی کہانی بیان کی گئی تھی۔ رانجھا کو 22 سال پہلے ڈکیتی کے دوران قتل کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی، حالانکہ اس وقت وہ نابالغ تھے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے کوشش کر کے ان کی پھانسی کی سزا ختم کروا دی۔

یہ پورے سال میں انڈپینڈنٹ اردو کی مقبول ترین سٹوری تھی۔

سلمان کو سرینڈر کا کہتے تو فون کاٹ دیتا تھا

یہ کراچی سے ہماری نامہ نگار رمیشہ علی کی سٹوری تھی جس میں انہوں نے جون 2020 کو کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملے کے ملزم سلمان حمل کی بہن سائرہ سے بات کی تھی۔ سائرہ نے اپنے بھائی کی زندگی کی تفصیلات بتائیں۔

ابو دوسری شادی کے بعد زندگی کی طرف لوٹ آئے

یہ رپورٹ بھی لاہور سے فاطمہ علی نے تیار کی تھی۔ اس میں انہوں نے بیواؤں کے عالمی دن کے موقعے پر ایک ایسے جوڑے کی داستان سنائی تھی جس نے اپنے پہلے شریکِ حیات کے انتقال کے بعد اپنے اپنے بچوں کے مشورے سے نئے سرے سے گھر بسایا تھا۔

ستر سال سے کشتی میں رہنے والی عالمہ

یہ خبر بےحد پسند کی گئی اور متعدد چینلوں نے اسے انڈپینڈنٹ کا لوگو دھندلا کر کے اپنی سکرینوں پر چلایا۔ یہ ویڈیو سٹوری ہمیں شیخ اسرار نے بھیجی تھی۔ یہ لاڑکانہ کی عالمہ نامی ایک خاتون کے بارے میں تھی جنہوں نے اپنی زندگی کے 70 سال کشتی پر گزارے، شادی کشتی پر ہوئی اور 11 بچے کشتی ہی پر پیدا ہوئے۔

برف میں پھنسے 14 لوگوں کی کہانی

ہماری نامہ نگار انیلا خالد نے کالام جانے والے سیاحوں کا واقعہ بیان کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اچانک آنے والے برف کے طوفان میں گھر کر انہیں جان کے لالے پڑ گئے تھے۔ یہ لوگ آٹھ فٹ برف میں تین دن تک چلتے رہے، اور بڑی مشکل سے آبادی تک پہنچے۔

کیسے ایک میسج نے خاتون کو بازیاب کروایا

یہ خبر بھی انیلا خالد کی ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ لاہور کی رہائشی ایک شادی شدہ خاتون کسی اور مرد کے جھانسے میں آ کر اور گھر سے ڈیڑھ کروڑ روپے لے کر پشاور آ گئیں اور یہاں رہنے لگیں۔ پولیس نے ایک مسیج کی مدد سے خاتون کا سراغ لگا لیا اور انہیں بازیاب کروا لیا۔

چرس کی لت: اسلام آباد کی طالبہ کی کہانی

انسدادِ منشیات کے عالمی دن کے موقعے پر نامہ نگار ذیشان علی کی اس سٹوری میں منشیات کی عادی ایک نوجوان خاتون کا انٹرویو شامل تھا۔ اس میں خاتون نے بتایا کہ وہ چرس کی عادی ہیں اور کہتی ہیں اسلام آباد کے طالب علموں میں نشے کا رواج بڑھتا جا رہا ہے۔

نہانے سے متعلق دس غلط فہمیاں

یہ رپورٹ انڈپینڈنٹ اردو کے ایڈیٹر ہارون رشید نے تیار کی تھی، جو توقعات کے برخلاف بہت مقبول رہی اور اسے ہزاروں بار شیئر کیا گیا۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، اس میں یہ بتایا گیا تھا کہ باتھ روم میں کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

کاش 70 سال بعد ہم پھر مل جائیں

یہ بہت دلچسپ اور مختلف کہانی تھی جو ہمیں نعمت خان نے ارسال کی تھی۔ بلوچستان کے ایک گاؤں میں کچھ لوگ تقسیمِ ہند کے 73 سال بعد بھی وہاں سے ہجرت کرنے والے ہندو تاجروں کی دکانوں اور سامان کی حفاظت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ’ہندو دوست ہمیں چھوڑ کر جا رہے تھے تو انہوں نے اپنی دکانوں کی چابیاں ہمارے حوالے کیں، یہ ان کی امانت ہیں۔‘

ایک گھریلو خاتون کیسے جنرل رانی بنی

جنرل رانی پاکستان کی تاریخ کا بہت اہم کردار ہیں۔ اس فیچر میں ایک معمولی سے گھرانے سے اٹھ کر اقتدار کے ایوانوں کا سفر کرنے والی اقلیم اختر رانی کے راتوں رات عروج اور اتنے ہی اچانک زوال کی عجیب و غریب داستان بیان کی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹاپ 10