محققین نے کہا کہ حیران کن طور پر چیٹ جی پی ٹی اور گوگل جیمنائی جیسے اے آئی ماڈلز نے چیزوں کو سمجھنے کے لیے جو طریقے اپنائے، وہ انسانوں کی سوچ کے انداز جیسے اور قابل فہم تھے۔
انسانی دماغ
دماغ حسیات سے ملنے والے سگنلز کو صرف 10 بٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے پروسیس کر پاتا ہے، جو کہ اسے ملنے والے مواد کی رفتار سے لاکھوں گنا سست ہے۔