فلڈ فارکاسٹ ڈویژن کنٹرول روم کے مطابق: ’انڈیا کی جانب سے بغیر اطلاع دیے 70 ہزار کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا گیا ہے، جس کے بعد پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے جبکہ مزید پانی چھوڑے جانے کا بھی خدشہ ہے۔‘
انڈیا
چین اور انڈیا کو امید ہے کہ پانچ سال بند رہنے کے بعد سرحدی راستے سے ہونے والی تجارت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔