پیر کی شب سنیپ چیٹ بناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد آصف کے ’کم عمر‘ بیٹے کی گاڑی کی ٹکر سے سکوٹی پر سوار دو لڑکیاں کی موت واقع ہو گئی تھی۔
جج
انڈیا کی سب سے اعلیٰ عدالت نے ان ججوں کو غیر حساس زبان کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے ریپ کی متاثرہ خواتین سے کہا کہ انہوں نے ’خود مصیبت کو دعوت دی۔‘