ریاستی میڈیا نے اس ’کثیر المقاصد‘ ڈسٹرائر کو ایک نئی کلاس کے بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگی جہازوں کی پہلی کڑی قرار دیا ہے۔
شمالی کوریا
یہ معاہدہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پیانگ یانگ نے یوکرین سے لڑنے میں ماسکو کی مدد کے لیے اپنے ہزاروں فوجی روس بھیجے ہیں۔