عدالتی فیصلے کے مطابق یہ سزا مسلم فیملی آرڈیننس 1961 کی شق نمبر چھ کی دفعہ پانچ کے تحت سنائی گئی ہے۔
طلاق
برطانیہ میں قائم نیلام گھر کا کہنا ہے کہ ’کچھ خطوط میں وہ انتہائی شدید تناؤ جھلکتا ہے، جس کا انہیں دل ٹوٹنے کے بعد عوامی طور پر سامنا کرنا پڑا، لیکن اس کے باوجود ان کے کردار کی مضبوطی اور ان کا فراخ دلانہ اور مزاحیہ مزاج ابھر کر سامنے آیا۔‘