ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہیئر ڈریسرز، بیوٹیشن اور اکاؤنٹنٹ وہ پیشے ہیں جہاں کام کرنے والی خواتین کو اس کینسر کا زیادہ خطرہ ہے۔
ملازمت پیشہ خواتین
پاکستان میں لیبر قوانین و معاوضوں کی رپورٹس دینے والی ویب سائٹ پے چیک کا کہنا ہے کہ ’غیر حتمی اندازوں کے مطابق پاکستان میں دو کروڑ ہوم بیسڈ ورکرز ہیں جن میں خواتین کی تعداد ایک کروڑ بیس لاکھ ہے۔‘