معروف افغان صحافی ملالہ میوند فائرنگ سے ہلاک

ٹی وی اور ریڈیو پروگرام کے ساتھ ساتھ بچوں اور خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی ملالہ میوند کو جلال آباد میں ان کے گھر کے باہر نشانہ بنایا گیا۔

(ملالہ میوند  فیس بک)

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار میں جمعرات کو نامعلوم افراد کی فائرنگ سے معروف خاتون ٹی وی اینکر ہلاک ہوگئیں۔

صوبہ ننگر ہار کے گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی کے مطابق اینکر پرسن اور معروف افغان صحافی ملالہ میوند کو جلال آباد میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر سے روانہ ہو رہی تھی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس واقعے کی ذمہ داری اب تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے مگر اس سے قبل شہریوں پر ہونے والے حالیہ حملوں کی ذمہ داری داعش سے ملحقہ ایک گروپ نے قبول کی تھی۔

ملالہ میوند ٹی وی اور ریڈیو پر پروگرام کرنے کے علاوہ خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے کے حوالے سے بھی پہچانی جاتی تھیں۔

ان کے قتل کے بعد صحافیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے مذمت بھی سامنے آئی ہے۔

افغان صحافی ملالی بشیر نے ان کو خراج تحسین پیش کیا۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے اسسٹنس مشن نے بھی خاتون صحافی کے قتل کی مذمت کی۔

 

گذشتہ ماہ کے دوران افغانستان میں دو مختلف واقعات کے دوران دو افغان صحافیوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

اس سے قبل مئی میں بھی ایک معروف خاتون صحافی مینا منگل کو قتل کیا گیا تھا۔ خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی صحافی اور سیاسی مشیر مینا منگل کو دن دیہاڑے دارالحکومت کابل کے ایک عوامی مقام پر اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ اپنے دفتر کے لیے روانہ ہو رہی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قتل سے چند روز قبل مینا نے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

آزادی صحافت کے لئے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد 2018 صحافیوں کے لیے بدترین سال رہا ہے، جب 15 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کو افغانستان بھر میں ہلاک کیا گیا۔

قدامت پسند معاشرہ ہونے کے باعث یہ خواتین صحافیوں کے لیے اور بھی خطرناک ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی افغانستان کو خواتین کے حوالے سے بدترین ملک قرار دیا ہے جہاں انہیں سکول جانے یا ملازمت کرنے کی پاداش میں قتل کرنا عام سی بات ہے جبکہ ملک میں خواتین کی عصمت دری اور ان پر گھریلو تشدد، بچپن میں شادیاں اور غیرت کے نام پر قتل کے واقعات تشویش ناک حد تک زیادہ ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین