مولوی محمد عمر کو افغانستان کے جید علما میں شمار کیا جاتا تھا اور وہ افغان طالبان کے دارالافتادہ (جہاں شرعی مسائل کے حوالے سے فتوے جاری کیے جاتے ہیں) کے رکن تھے۔
افغانستان
روسی وزارت خارجہ نے سرکاری خبر رساں ادارے تاس کو بتایا ہے کہ حتمی فیصلہ ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کرے گی۔