اگست میں افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے پبلک ٹرانسپورٹ، مردوں کی شیونگ، میڈیا اور تقریبات جیسے روزمرہ کی زندگی کے معاملات میں اسلامی قوانین نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
افغانستان
چار فریقی گروپ نے مشترکہ بیان میں کہا ’افغانستان میں متحرک داعش، القاعدہ، ای ٹی آئی ایم، جیش العدل، بی ایل اے، ٹی ٹی پی اور دیگر سرگرم دہشت گرد گروہ علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔‘