جب کوئی سیاسی یا ریاستی بحران سامنے آتا ہے، تو عوام اس کی گہرائی میں نہیں جاتے، بلکہ چند واقعات یا چند علامات کو جوڑ کر پورے نظام کے بارے میں فیصلہ صادر کر دیتے ہیں۔
نفسیات
میں سوچتا کہ مجھ ایسے بندے کو کھرا سچ بولنا چاہیے۔ یہ عاجزی وغیرہ ڈرامے بازی ہوتی ہے، اگلے زمانوں میں جیسے مجذوب ہوتے تھے اسی طرح سرجھاڑ منہ پھاڑ کھردرے لہجے میں دنیا والوں کو ان کی اوقات پہ رکھتے ہوئے بدتمیزی سے بات کرنا زیادہ بہتر ہو گا۔