فوٹیج کے آخر میں یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر کا سکیورٹی عملہ وکیل کو پکڑ کر گاڑی میں بٹھا رہا ہے۔
وکیل
وکیل غلام اصغر میربحر کا کہنا ہے کہ سندھ میں 2006 سے سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی جبری گمشدگیاں شروع ہوئیں تو انہوں نے انسانی بنیادوں پر مقدمات لڑنا شروع کیے اور اب تک وہ 1200 تک مقدمے لڑ چکے ہیں۔