سینیئر وکیل کا قتل، ملزم سابق گن مین کا بیٹا نکلا: کراچی پولیس

ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کے مطابق: ’عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ فائرنگ کے بعد ملزم نے کہا: میں نے اپنے والد کا بدلہ لے لیا۔‘

پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام متعدد ہائی پروفائل کیسز کی پیروی بھی کر رہے تھے (بیرسٹر ارباب فضل اللہ)

کراچی پولیس کے مطابق جمعے کو ڈیفنس فیز 6 کی مسجد کے باہر معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام کو ان کے سابق گن مین کے بیٹے نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا جب کہ ان کے بیٹے دانیال خواجہ واقعے میں زخمی ہوگئے۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ساؤتھ مہزور علی کے ترجمان محسن علی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈیفنس فیز 6 کی مسجد قرآن اکیڈمی میں معروف تاجر رہنما مزمل پراچہ کے جنازہ نماز میں شریک تھے کہ ایک مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کر دی۔‘

محسن علی کے مطابق فائرنگ سے خواجہ شمس الاسلام اور ان کا بیٹا دانیال خواجہ زخمی ہو گئے۔ دونوں کو زخمی حالت میں قریبی نجی ہسپتال لے جایا گیا، تاہم خواجہ شمس الاسلام جانبر نہ ہو سکے جب کہ ان کے بیٹے دانیال کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

محسن علی کے مطابق: ’عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، ملزم نے ان پر فائرنگ کر دی۔‘

ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ فائرنگ کے بعد ملزم نے کہا: میں نے اپنے والد کا بدلہ لے لیا۔‘

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں شلوار قمیض میں ملبوس ماسک لگائے ایک شخص کو سینیئر وکیل پر فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس کے مطابق جائے وقوعہ کے اطراف سے تین مختلف سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی گئیں، جن میں ملزم کا چہرہ واضح ہے۔ ایک ملزم سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آرہا ہے جبکہ دوسرا ملزم فائرنگ کرنے والے شخص کو بیک اپ فراہم کر رہا تھا۔

بعدازاں پولیس نے خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت ان کے سابق گن مین کے بیٹے کے طور پر کی۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی آئی جی) ساؤتھ اسد رضا نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ’خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کرنے والا ملزم ان کے سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے۔ عمران آفریدی نے چند ماہ پہلے بھی خواجہ شمس الاسلام پرحملہ کیا تھا۔‘

اسد رضا کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے، جس کے تحت شہر سے باہر جانے والے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کر دی گئی اور سہراب گوٹھ پر بس اڈوں اور شہر سے باہر جانے والے راستوں پر ناکے کرکے ہر بس کو روک کر چیک کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملزم کی تصاویر اور دیگر تفصیلات پولیس ناکوں تک پہنچا دی گئی ہیں۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خواجہ شمس الاسلام کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق مراد علی شاہ نے ہدایت جاری کی کہ قاتلوں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد عرصے سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے۔ اس وقت وہ سندھ ہائی کورٹ میں وکالت کر رہے تھے اور سول و کرمنل کیسز کے علاوہ زمینی تنازعات کے ماہر وکیل کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔

پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام متعدد ہائی پروفائل کیسز کی پیروی بھی کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق شمس الاسلام پر 2024 میں بھی قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس میں ان کے کاندھے پر گولی لگی تھی۔

شمس الاسلام سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ، بار ایسوسی ایشن کے عہدیدار بھی رہ چکے ہیں۔

ان کے قتل کے خلاف کراچی بار کونسل کی جانب سے کل (دو اگست کو) عدالتوں میں ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔

کراچی بار کونسل کے صدر عامر نواز وڑائچ نے اپنے بیان میں کہا: ’کل ہونے والی ہڑتال میں تمام کورٹ ورک معطل رہے گا۔ ساڑھے 11 بجے جناح آڈیٹوریم میں جنرل باڈی کی میٹنگ ہوگی۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان