ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ گرفتار خواتین لوگوں کو ہپناٹئز کر کے گھروں میں داخل ہوتیں اور اپنے مرد ساتھیوں کے ہمراہ لوٹ مار کرتیں۔
ڈکیتی
پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا یہ مبینہ ڈاکو کسی منظم گروہ کے تحت کام کر رہے تھے یا اپنے طور پر ہی واردات کی کوشش کی۔