غلام بنائے جانے والے لوگوں کا اناج پیسنے اور روٹی بنانے کے لیے اس تنگ بیکری میں استحصال کیا جاتا تھا جس کی کھڑکیوں میں آہنی سلاخیں لگی ہوئی تھیں اور بیرونی دنیا میں جانے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔
روم
چھٹیاں منانے کے لیے آنے والے ان سیاح پر اطالوی دارالحکومت میں شہر کی معروف سیڑھیوں کے پاس واقع ’پیازا دی سپاگنا‘ فوارے میں اپنے پاؤں ٹھنڈا کرنے کی وجہ سے پانچ سو یورو(424پاؤنڈ) کا جرمانہ کیا گیا۔