قرون وسطیٰ میں ترک اور ایرانی تاجروں کے ذریعے ’زلابیہ‘ ہندوستان پہنچی جہاں اسے جلیبی کے نام سے جانا جانے لگا اور پندرہویں صدی عیسوی تک یہ ہندوستانی تہواروں کی مشہور سوغات بن گئی۔
برصغیر
انڈین پارلیمان کی نئی عمارت میں ایک نقشے کو ہمسایہ ملک ’توسیع پسندانہ ذہن‘ اور آزادی کے لیے خطرہ‘ قرار دے رہے ہیں۔