اس منصوبے میں زراعت، لائیوسٹاک، ماہی پروری، زرعی آلات، زیادہ پیداوار والے بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات سمیت متعدد شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
لائیو سٹاک
بحری جہاز میں 14 ہزار چھ سو بھیڑیں لدی ہوئی تھیں جب وہ سعودی عرب کے لیے روانگی کے کچھ دیر بعد بحیرۂ اسود میں الٹ گیا۔