پاکستان میں زرعی ترقی کے لیے شارجہ، پاکستانی کمپنیوں کا معاہدہ

اس منصوبے میں زراعت، لائیوسٹاک، ماہی پروری، زرعی آلات، زیادہ پیداوار والے بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات سمیت متعدد شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

21 جولائی، 2025 کو لاہور کے مضافات میں کسان دھان کے کھیت میں چاول کی کٹائی کر رہے ہیں (عارف علی / اے ایف پی)

پاکستان میں زراعت اور لائیو سٹاک کے میدانوں میں تحقیق اور ترقی کی غرض سے جمعرات کو شارجہ کے شیخ سلطان بن خالد بن سلطان القاسمی کی کمپنی اور پاکستان کی گرین کارپوریٹ انیشیٹو (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہوئے۔

گرین کارپوریٹ انیشی ایٹوکے ایک بیان میں بتایا گیا کہ مفاہمت نامے کے تحت فریقین نے 20 ہزار ایکڑ اراضی کی ترقی پر تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں پانچ ہزار ایکڑ سمارٹ فارمز اور 15 ہزار ایکڑ غیر ترقی یافتہ زمین کے طور مختص ہو گی۔  

اس منصوبے میں زراعت، لائیو سٹاک، ماہی پروری، زرعی آلات، زیادہ پیداوار والے بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات سمیت متعدد شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے علاوہ اس اقدام میں جامع انفراسٹرکچر جیسے پروسیسنگ پلانٹس، سٹوریج کی سہولیات، قرنطینہ مراکز، تحقیقی مراکز، ہسپتال، ایک یونیورسٹی اور ایک مسجد کے قیام شامل ہیں۔  

ایم او یو پر دستخط کرنے کی تقریب گرین پاکستان انیشی ایٹو ہیڈ کوارٹر راولپنڈی/اسلام آباد میں میجر جنرل شاہد نذیر، سابق وزیر چوہدری عبدالغفور سمیت دیگر اعلیٰ حکام اور معززین کی موجودگی میں ہوئی۔

بیان میں بتایا گیا کہ اس تاریخی منصوبے سے جی سی سی ممالک، ایشیا اور خاص طور پر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں زراعت اور لائیوسٹاک کی ترقی میں ایک بڑے انقلاب کا آغاز ہو گا۔

جدید زرعی کاشت کاری کے فروغ کے لیے گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت قائم کی گئی گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو (پرائیویٹ) لمیٹڈ ٹیکنالوجی سے چلنے والے بڑے پیمانے پر فارمنگ اور لائیوسٹاک کو متعارف کرواتی ہے، جس میں جوائنٹ وینچرز، میکانائزیشن، ہائی ایفینسی ایریگیشن سسٹمز اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ شامل ہوتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان