پیدائش سے یہ طے ہے کہ میاں مرد، تم ایک سکہ ہو جس نے چلنا ہی چلنا ہے، اس سکے کا دوسرا رخ اگر کوئی ہوا بھی، تو اس کی اہمیت پہلے ہی رخ سے طے کریں گے یعنی ’ویلیو‘ سے، نیٹ ورتھ سے، کہ سکہ ہے کتنے کا؟
یہ مڈل کلاس پاکستانی ووٹرز اپنے دونوں گردے بھی بیچ دیں تو شاہ زین بگٹی کی گاڑی کے شیشے تک نہیں خرید سکتے۔ اور وہ فیصل واوڈا کی چمچماتی گاڑیوں کے لشکارے، کہاں عوام کے روز کے دھکوں سے جلی رنگت والے چہرے۔