مرتضیٰ سولنگی
سینیئر تجزیہ کار
نقطۂ نظر

شہ مات لمحہ

تیسرے سال میں داخل ہونے کے باوجود نہ معاشی کامیابی ہاتھ لگی ہے، نہ طرز حکمرانی میں ڈھیر سارے وعدوں میں کوئی وعدہ وفا ہوا ہے، نہ وفاق مضبوط ہوا ہے، (ماسوائے چند پھرتیلی ترامیم )  عوام کے حق کے لیے، نہ قانون سازی ہو رہی ہے اور نہ پارلیمان مضبوط ہو رہا ہے۔

مرتضیٰ سولنگی ایک تحریر ’دراز کے لیے‘

جمہوریت کی کساد بازاری کے اس دور میں ریاستی بیانیے کے ساتھ مطابقت رکھنے کو اثاثہ اور مختلف سوچ رکھنے کو مخالفت اور اسے حتمی طور پر غداری اور ملک دشمنی قرار دیا جاتا ہے۔ ڈیجیٹل دور کی برکتوں کی وجہ سے ٹرولنگ کی سہولت بھی موجود ہے۔