فلکیات کی پیمائش کے لیے بنائے گئے اس آلے پر موجود تحریروں سے معلوم ہوا کہ یہ 11ویں صدی میں سپین کے مسلم دور حکومت میں بنایا گیا تھا جس کو آسمانی نقشوں کے ساتھ ساتھ نمازوں کے اوقات کے لیے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
فلکیات
سائنس دانوں کے مطابق انتہائی بڑی دوربین 2027 تک کام شروع کرے گی، اور آسمان کے مشاہدے کی ہماری موجودہ صلاحیت میں پانچ ہزار گنا اضافہ کرے گی۔