پاکستانیوں کی بڑی تعداد بجلی کا سرکاری نظام چھوڑ کر سولر پاور کی طرف منتقل ہو رہی ہے، جس سے چھتوں پر سولر پینلز کی تعداد میں اضافہ ہوا اور پاور سیکٹر کے اربوں ڈالرز کے قرضوں تلے دبی ہوئی حکومت پریشان ہے۔
شمسی توانائی
ملتان کے کاریگر الطاف حسین کا کہنا ہے کہ سولر پلیٹوں کی مدد سے چلنے والے رکشے کی تیاری پر تقریباً چار لاکھ روپے خرچہ آیا۔