شادی کو یادگار بنانے کے جتن

ایک وقت تھا کہ چینی جوڑے شادی کی صرف ایک اور وہ بھی بلیک اینڈ وائٹ تصویر پر مطمئن ہو جایا کرتے تھے، لیکن اب خاص طور پر شادی کے دن سے پہلے کے فوٹو سیشن بھی یہاں بڑا کاروبار بن گئے ہیں۔

10

ایک چینی جوڑا شادی سے قبل شنگھائی ٹاور کے سامنے فوٹو شوٹ کروا رہا ہے (تصویر: ای پی اے/ رومن پلی پی)

شادی بیاہ کی مغربی تقریبات کے برعکس جہاں تصاویر شادی والے دن ہی کھینچی جاتی ہیں، چین میں شادی سے مہینوں پہلے مختلف مقامات اور سٹوڈیوز میں فوٹو سیشن کا رواج زور پکڑ رہا ہے اور چینی جوڑوں کے لیے اس قسم کے فوٹو سیشنز ضروری ہو گئے ہیں۔

ایک وقت تھا کہ چینی جوڑے شادی کی صرف ایک اور وہ بھی بلیک اینڈ وائٹ تصویر پر مطمئن ہو جایا کرتے تھے۔ یہ تصاویر خاص دن کی یاد گار ہوتی تھی، لیکن اب وقت کے ساتھ ساتھ ڈرامائی تبدیلی آئی ہے۔ اب چین میں شادی کی تصاویر اور خاص طور پر شادی کے دن سے پہلے کے فوٹو سیشن بڑا کاروبار بن گئے ہیں۔

چین بھر میں جوڑوں کو بڑے سیاحتی مقامات پر شادی سے پہلے کی تصاویر کھنچواتے آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ چینی جوڑوں کے لیے شادی سے پہلے ایسی تصاویر بنوانا ضروری ہو گیا ہے۔

بعض اوقات تو شادی کی اصل تقریب میں چھ ماہ یا سال کا وقت ہوتا ہے لیکن اس سے پہلے ہی تصاویر کو منفرد بنانے تمام تر کوششیں شروع کر دی جاتی ہیں۔ کئی جوڑے تصاویر بنوانے کے لیے غیرمعمولی پس منظر کا انتخاب کرتے ہیں۔ پس منظر میں ایک مصنوعی میدان نظر آ رہا ہوتا جس میں ایک ہرن بھی ہوتا ہے جبکہ آسمان ستاروں سے بھرا دکھائی دیتا ہے۔ یا پھر کسی عمارت کے اندر کمبوڈیا کے مذہبی یادگاری مقامات سے بھرپور منظر تیار کیا جاتا ہے جن میں ’انگ کورواٹ ‘ کا ہندو مندر بھی شامل ہے۔ یہ تمام مناظر فوٹو سٹوڈیوز میں مل جاتے ہیں۔

 

کچھ جوڑے دوسرے ملکوں میں بھی جاکر تصاویر بنواتے ہیں۔ اکثر ان تصاویر کے لیے جوڑے رومانوی شہروں کا رخ کرتے ہیں جن میں پیرس بھی شامل ہے۔ جو جوڑے بیرون ملک سفر کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے وہ دنیا کے مشہور سیاحتی مقامات کے ماڈل کے سامنے کھڑے ہو کر تصاویر کھنچوا لیتے ہیں۔ دوسرے جوڑے چین کے زیادہ روایتی کھلی جگہ کے حامل مقامات کو ترجیح دیتے ہیں جیسا کہ بیجنگ کے نواح میں واقع تاریخی ’ہوٹونگ‘ کا علاقہ یا پھر قدرتی نظاروں سے مزین چین کے جنوب مغربی شہر ’ڈالی‘ کا انتخاب کیا جاتا ہے جہاں جوڑے جھیل ’ارہائی‘ کے کنارے پر کھڑے ہو کر شادی سے پہلے کی تصاویر کھنچواتے ہیں۔

ان فوٹو سیشنز پر چند سو ڈالر سے لے کر ہزاروں ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔ ایسی کمپنیاں بھی موجود ہیں جو اپنے گاہکوں کو مخصوص ملبوسات اور میک اپ سے لے کر ٹرانسپورٹ تک ہر سہولت فراہم کرتی ہیں۔

عام طور پر چینی دلہنیں ہر فوٹو سیشن کے لیے تین لباس تبدیل کرتی ہیں۔ مغربی انداز سے متاثر ہو کر بہت سی دلہنیں ہوا میں لہراتا سفید رنگ کا شادی کا لباس، چینی طرز کا سرخ گاؤن یا کوئی اس سے بھی زیادہ جدید لباس پہنتی ہیں۔ فوٹو سیشن چین میں شادی بیاہ کی ابھرتی ہوئی صنعت کا صرف ایک حصہ ہے۔

حال ہی میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے چینی جوڑوں کے شادی پر اٹھنے والے اخراجات 50 ہزار یوآن (6 ہزار پاؤنڈ) سے لے کر دو لاکھ یوآن تک ہو سکتے ہیں۔ بیجنگ اور شنگھائی جیسے بڑے شہروں میں شادی کے اخراجات اس بھی زیادہ ہو سکتے ہیں

2017 میں چین میں شادی کی صنعت کا حجم 1.46 کھرب یوآن تھا اور توقع ہے یہ حجم 2021 تک تین کھرب ہو جائے گا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی تصویر کہانی