مصنوعی ذہانت سے موہن جو دڑو کی ’اصل‘ جیسی تصاویر تیار

ان تصاویر کو بنانے والے آرٹسٹ رحمت اللہ میربحر نے کہا ہے کہ ’موہن جو دڑو پر سندھی زبان میں موجود مواد اگر انٹرنیٹ پر ہوتا تو یہ تصاویر 100 فیصد اصل شہر کی عکاسی کرتیں۔‘

ان تصاویر کو بنانے والے آرٹسٹ رحمت اللہ میربحر کا تعلق سندھ کے تاریخی ضلع ٹھٹھہ کے سُونڈا شہر سے ہے(تصویر: رحمت اللہ میر بحر)

گذشتہ روز سے انٹرنیٹ پر سندھ کی تہذیب کے پانچ ہزار سال قدیم شہر موہن جو دڑو کی مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ تصاویر وائرل ہیں۔

ان تصاویر کو بنانے والے آرٹسٹ رحمت اللہ میربحر نے کہا ہے کہ ’موہن جو دڑو پر سندھی زبان میں موجود مواد اگر انٹرنیٹ پر ہوتا تو یہ تصاویر 100 فیصد اصل شہر کی عکاسی کرتیں۔‘

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس ٹوئٹر اور فیس بک پر موہن جو دڑو کے بچوں، خواتین، مردوں، دکان، عمارتوں کی ان رنگ برنگی تصاویر کو کافی پذیرائی مل رہی ہے۔

مصنوعی ذہانت یا آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی مدد سے بنائی گئی ان تصاویر میں مرد، خواتین اور بچوں کے چہروں کی ساخت، گندمی رنگت، چمکتی آنکھیں، نین نقش اور تیز رنگ کے کپڑوں کو دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ موہن جودڑو کے باسی ان تصاویر میں نظر آنے والوں لوگوں کی مشابہت رکھتے ہوں گے۔

ان تصاویر کو بنانے والے آرٹسٹ رحمت اللہ میربحر کا تعلق سندھ کے تاریخی ضلع ٹھٹھہ کے سُونڈا شہر سے ہے۔

رحمت اللہ میر بحر بنیادی طور پر فوٹوگرافر ہیں اور کئی سالوں سے وائلڈ لائف فوٹوگرافی کر رہے ہیں۔ وہ ویب ڈیزائننگ کے ساتھ سرکاری ملازمت بھی کرتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رحمت اللہ میربحر نے بتایا کہ ’یہ تصاویر موہن جو دڑو کے لوگوں کی ہو بہو 100 فیصد عکاسی تو نہیں کرتیں، مگر 80 سے 90 فیصد تک اصل شہر جیسی بنی ہیں۔ اس کا سبب یہ ہے کہ موہن جو دڑو پر زیادہ مواد سندھی زبان میں اور سندھی زبان کا مواد انٹرنیٹ پر نہیں ہے۔‘

 

’مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر انٹرنیٹ پر موجود مواد، تصاویر، ویڈیوز سمیت تمام مواد کو پڑھنے کے بعد ہی یہ خاکے تیار کرتا ہے۔ اگر موہن جو ڈرو کے متعلق اب تک جو بھی مواد، تصاویر اور وڈیوز انٹرنیٹ پر اپ لوڈ ہوجائیں تو مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر 10 فیصد اصل شہر کی تصاویر بناسکتا ہے۔‘

رحمت اللہ میربحر کے مطابق وہ فوٹوگرافی تو بڑے عرصے سے کر رہے ہیں، مگر حال ہی میں انہوں نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے دو، تین تصاویر بنائی تو انہیں خود بہت پسند آئیں۔ اس لیے انہوں نے موہن جو دڑو کی زندگی، شہر کے مناظر اور وہاں کے باسیوں کی مصنوعی ذہانت کی مدد سے تصاویر بنانے کا فیصلہ کیا۔

بقول رحمت اللہ میربحر ’مجھے اندازہ بھی نہیں تھا لوگوں کو یہ تصاویر اتنی پسند آئیں گی کہ وہ مجھے راتوں رات مشہور کر دیں گی۔‘

’لوگوں کا مثبت رویہ ہے کیوں کہ لوگوں کی موہن جو دڑو کے متعلق زیادہ معلومات ہیں تو لوگ نشاندہی کر رہے ہیں کہ فلاں چیز کی بھی تصویر ہونی چاہیے، جیسے گریٹ باتھ کی تصویر۔‘

’تو اگلے مرحلے میں میں موہن جو دڑو کے برتن، زیورات، معروف مقامات سمیت مختلف اشیا کے مزید تصاویر بناؤں گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تصویر کہانی