مصنوعی ذہانت کو جذبات اور زندگی میں پیش آنے والے واقعات کو اس موسیقی شکل میں بیان کرنے کے لیے ان کا تجربہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی جو لوگ سنتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت
ایک اسرائیلی انٹیلی جنس افسر کے مطابق ان کا کردار ’لیونڈر‘ اے آئی پروگرام کے اہداف کے فیصلوں پر محض ’ربڑ سٹیمپ‘ کے طور پر تھا اور انہوں نے ذاتی طور پر سسٹم کی سفارشات کا جائزہ لینے میں صرف چند سیکنڈز صرف کیے تھے۔