یہ سمجھنا پہلے ہی مشکل ہے کہ فی الحال دستیاب مصنوعی ذہانت ٹولز کے ’دماغ‘ کے اندر کیا چل رہا ہے لیکن ایک بار سپر انٹیلی جنس کا ظہور ہو جائے تو اس کے عمل بھی سمجھ سے باہر ہو سکتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت
محقیقین کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی ممکنہ طور پر ایسے تصورات کا استعمال کر رہی ہے جن کو انسان نہیں سمجھتے یا ان کے لیے الفاظ ہی نہیں۔