ریپ کرنے والوں کی فوری پھانسی کا مطالبہ: بھارت میں شدید مظاہرے

رواں سال بھارت میں ریپ کے 33 ہزار سے زائد واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے جن میں 10 ہزار سے زائد نابالغ بچیاں تھیں۔ نئی دہلی میں آج سینکڑوں خواتین اور نوجوانوں نے لگاتار دوسرے روز احتجاجی مظاہرہ کیا ان کا مطالبہ تھا کہ مجرموں کو فوری پھانسی دی جائے۔

بھارت میں خواتین کے ریپ کے حالیہ واقعات کے بعد ریپ کے مجرموں کی فوری پھانسی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

دارالحکومت نئی دہلی میں آج سینکڑوں خواتین اور نوجوانوں نے لگاتار دوسرے روز احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس سے قبل پیر کو حیدر آباد، بنگلور اور راجستھان میں بھی بھرپور مظاہرے کیے گئے تھے۔

احتجاج کا سلسلہ گذشتہ ہفتے حیدر آباد میں ایک خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے واقعے کے بعد شروع ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

27 نومبر کو پیش آنے والے اس واقعے میں ملزموں نے ریپ اور قتل کے بعد خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کی لاش بھی جلا ڈالی تھی۔

2012 میں دہلی میں چلتی بس میں ایک لڑکی کے ریپ اور قتل کے بعد سے بھارت میں خواتین پر تشدد کے متعلق قومی اور بین الاقوامی سطح پر گہرے غم و غصے کا اظہار کیا جاتا رہا ہے لیکن ایسے واقعات میں خاطر خواہ کمی نہیں ہو سکی۔

حکومت کی جانب سے دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار 2017 کے ہیں۔ اس سال بھارت میں ریپ کے 33 ہزار سے زائد واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے جن میں 10 ہزار سے زائد نابالغ بچیاں تھیں۔

گزشتہ بدھ کو حیدر آباد میں خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے واقعے کے بعد راجستھان میں ایک چھ سالہ بچی کی نیم برہنہ لاش ملی جو بظاہر ریپ کا نشانہ بنائی گئی تھی اور اسے اسی کی سکول یونیفارم کی بیلٹ سے اسے گلا گھونٹ کر مارا گیا تھا۔

حیدر آباد اور راجستھان کے حکام نے دونوں واقعات کے ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے تاہم مظاہرین کا غم و غصہ کم نہیں ہوا۔

نئی دہلی میں بلاناغہ ہر عمر اور طبقے کی بچیاں اور خواتین جمع ہو کر نعرے بلند کرکے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ مجرموں کو جلد از جلد پھانسی دی جائے تاکہ خواتین کی بجائے ریپ کے خواہشمند لوگوں میں خوف پھیلے۔

بالی ووڈ کی سابق اداکارا اور رکنِ پارلیمان جیا بچن نے بھی مطالبہ کیا ہے ریپ کے مجرموں کو سرعام کوڑے لگائے جائیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا