مودی حکومت بھی کرونا وائرس کے معاملے پر تنقید کی زد میں

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن سمیت مختلف اقدامات اٹھائے ہیں، جنہیں تنقید کا سامنا ہے۔

بھارت میں اب تک کرونا (کورونا) وائرس سے 32 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 11 سو سے زیادہ افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ان حالات میں وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے لاک ڈاؤن سمیت مختلف اقدامات اٹھائے ہیں، جنہیں تنقید کا سامنا ہے۔

21 روزہ لاک ڈاؤن پر  بھارتی وزیراعظم مودی کی قوم سے معافی سے بھی غصہ کم نہیں ہوا ہے اور کرونا سے نمٹنے کا نیا فنڈ بھی اسی زد میں آیا ہے اور مخالفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ پہلے سے ایک فنڈ موجود ہونے کے باوجود نیا فنڈ قائم کرنے کی کیا ضرورت تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک اور واقعے میں بھارتی ریاست اتر پردیش میں بریلی انتظامیہ نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ضلع میں داخلے سے قبل مزدوروں پر جراثیم کش سپرے کر دیا اور بعدازاں تنقید کے بعد انتظامیہ کی جانب سے اعتراف کیا گیا کہ یہ کیمکل انسانوں کے لیے مضر صحت ہے۔

وزارت صحت نے اس کی وجہ ایک ’حد سے زیادہ جذباتی‘ ملازم کو قرار دیا۔

دوسری جانب مودی حکومت دنیا بھر میں بھارت کے ویزے کے لیے درخواست دینے والوں سے بھی کرونا کے لیے عطیات مانگ رہی ہے۔یہ پیغام پاکستان میں بھی درخواست دینے والوں کو ملے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا