پرانے لاہور کی تاریخی حیثیت بحال کرنے کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی نجم الثاقب نے دعویٰ کیا ہے کہ ’مغلیہ دور میں تعمیر تاریخی لاہور کی بحالی دسمبر 2027 تک مکمل کر کے اسے عالمی سطح پر تاریخی ورثہ ڈکلیئر کرائیں گے۔ تاکہ دنیا بھر کے سیاح اس شاہکار کو دیکھنے لیے آئیں اور سیاحت کو فروغ ملے۔‘
اندرون لاہور جسے پرانا لاہور بھی کہا جاتا ہے ایک تاریخی علاقہ ہے جو مغل دور میں شہر کی حفاظت کے لیے بنائی گئی فصیل اور اس کے 12 دروازوں کی وجہ سے مشہور ہے۔
یہاں تنگ گلیاں، قدیم حویلیاں اور مساجد ہیں جو صدیوں پرانی تاریخ بیان کرتی ہیں اور یہ علاقہ اپنے منفرد طرزِ تعمیر اور ثقافتی ورثے کے باعث برصغیر کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ فصیلوں کے ساتھ ہی ملحقہ شاہی قلعہ بھی مغلیہ فنِ تعمیر کا شاہکار ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حکومتِ پنجاب نے اندرون لاہور کی دیکھ بھال کے لیے 2012 میں والڈ سٹی اتھارٹی قائم کی جس کے ڈی جی نجم الثاقب نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’ویسے تو والڈ سٹی کی بحالی کا کام کئی سالوں سے جاری ہے۔ لیکن موجودہ حکومت نے دو سال میں مکمل کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔ جس کے تحت تاریخی شہر کی فصیلوں کے ساتھ بنی 22 سو کے قریب دکانیں اور مکانات وغیرہ مسمار کیے جا رہے ہیں۔ یہ زیادہ سرکاری دکانیں تھیں لیکن جو نجی مالکان کی تھیں انہیں قیمت ادا کر دی گئی ہے۔ جیسے مغلیہ دور میں ان فصیلوں کے ساتھ گرین بیلٹ تھی وہ دوبارہ بنائی جا رہی ہے۔‘
’جو تاریخی گیٹ ہیں ان کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔ تاہم انڈرگراونڈ پارکنگ پلازے اور مارکیٹیں بنائی جا رہی ہیں۔ جو متاثرہ دکانداروں کو کرائے پر دی جائیں گی۔ تمام فصیلوں کو پرانی حالت میں ماہرین کی مدد سے بحال کیا جا رہا ہے۔‘
اس کے علاوہ تاریخی مقامات کی بحالی کے پروگرام ’لہر‘ کے تحت بھی والڈ سٹی اتھارٹی سمیت مختلف محکمے، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔