طالبہ کو قتل کرنے والے ممتاز تاریخ دان کو قید کی سزا

روس کی ایک عدالت نے تاریخ کے ایک ممتاز پروفیسر کو اپنی ایک طالبہ کو قتل کے بعد جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے جرم میں ساڑھے 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

نپولین  پروفیسر اولیگ سوکولوف کے آئیڈیل تھے(اے ایف پی)

روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کی ایک عدالت نے تاریخ کے ایک ممتاز پروفیسر کو اپنی ایک طالبہ کو قتل کے بعد جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے جرم میں ساڑھے 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے ’سینٹ پیٹرزبرگ سٹیٹ یونیورسٹی‘ سے منسلک 64 سالہ پروفیسر اولیگ سوکولوف کو نومبر 2019 میں اپنے اپارٹمنٹ میں 24 سالہ ڈاکٹریٹ کی طالبہ انستاسیا یشچینکو کو گولی مارنے کے بعد اس کے جسم کے ٹکڑے کر کے ہلاک کرنے میں ملوث پایا۔ سوکولوف کو سینٹ پیٹرزبرگ میں ان کے اپارٹمنٹ کے باہر دریائے موائیکا سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ایک بیگ، جس کے اندر دو کٹے ہوئے بازو موجود تھے، کے ساتھ فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ کٹے ہوئے اعضا مقتول طالبہ کے ہیں جب کہ تفتیش کاروں نے دریا اور پروفیسر کے اپارٹمنٹ سے ان کے جسم کے دیگر اعضا دریافت کیے۔ مقدمے کی سماعت کے دوران سوکولوف نے اعتراف کیا کہ ان کا انستاسیا کے ساتھ رومانوی رشتہ تھا جسے ایک جھگڑے کے دوران انہوں نے گولی مار دی تھی۔ استغاثہ نے مجرم کو 15 سال قید کی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوکولوف نے اپنی کتابوں میں نپولین دور اور تاریخی لڑائیوں کے اعدادوشمار میں ان کی پُرجوش شرکت کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہے اور اسی وجہ سے ان کے مقدمے کی کارروائی کو روس بھر میں دلچسپی سے دیکھا گیا۔ روانی سے فرانسیسی بولنے والے سوکولوف 1990 کی دہائی کے اوائل سے ہی فوج کے شعبہ فن کے ایک اہم رکن رہے اور نپولین دور کی تاریخی لڑائیوں اور دیگر واقعات پر کئی ڈرامے بنائے۔ 

سوکولوف کے جارحانہ انداز اور شعلہ بیانی نے انہیں طلبہ میں مقبول بنا دیا تھا۔ ٹی وی انٹرویوز میں وہ کئی بار نپولین دور کے بارے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں۔ نپولین ان کے آئیڈیل تھے اس لیے ان کے تاریخ کے شعبے کے ساتھی انہیں ’سائیر‘ یا شہنشاہ کے لقب سے پکارتے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا