ڈیڑھ لاکھ مربع فٹ پہاڑ پر بنایا گیا پاکستانی پرچم

خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے رہائشی شاکر اللہ نے بتایا کہ پہاڑ پر پرچم پینٹ کرنا بہت بڑا چیلنج تھا، جسے قبول کرتے ہوئے انہوں نے اس پر کام شروع کیا اور مقامی لوگوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے رہائشی حاجی شاکر اللہ آفریدی نے یوم آزادی پر ایک لاکھ 50 ہزار مربع فٹ سے زائد پہاڑی احاطے پر قومی پر چم بنا ڈالا۔

شاکر اللہ ٹرانسپورٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں اور علاقے میں سماجی کارکن کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 2011 سے ’زڑگے پاکستان‘ یعنی ’دل دل پاکستان‘ کے عنوان سے وہ آزادی کے دن کو جوش اور جذبے سے مناتے ہیں، جس میں کبھی وہ کپڑے سے بنا قومی پرچم تیار کرکے پاک افغان شاہراہ پر واک کرتے ہیں تو کبھی آتش بازی کا پروگرام ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال جشن آزادی پر انہوں نے ایک لاکھ 27 ہزار مربع فٹ کپڑے سے قومی پرچم تیار کیا تھا جس پر نولاکھ روپے خرچہ آیا، جب کہ 2019 میں انہوں نے تین ہزار پاؤنڈ وزنی آزادی کیک تیار کیا، جس میں 12 ہزار انڈے استعمال ہوئے تھے، جس پر ساڑھے چار لاکھ روپے خرچہ آیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یوم آزادی پر پروگرام کے لیے کوئی پلاننگ نہیں ہوتی، بس جو دل میں آتا ہے، وہ ملک کے لیے کرتے ہیں، اس مرتبہ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔

بقول حاجی شاکر اللہ: ’میں نے ارادہ کیا کہ اس یوم آزادی پر پہاڑ پر دو لاکھ پانچ ہزار مربع فٹ قومی پرچم پینٹ کیا جائے لیکن جگہ کم ہونے کے باعث ایک لاکھ 57 ہزار مربع فٹ قومی پرچم پہاڑ پر پینٹ کیا گیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ دو ٹن چونا، چار بیرل سبز رنگ، 30 ہزار لیٹر سے زائد پانی استعمال کرکے ضلع خیبر میں نیکی خیل کے پہاڑ پر یہ قومی پرچم پینٹ کیا گیا ہے جس کی تیاری میں 13 دن لگے اور دو انجینیئروں، چھ پینٹروں سمیت تین درجن سے زائد لوگوں نے مل کر یہ کام مکمل کیا۔

شاکر اللہ نے بتایا کہ جب جھنڈا بنانے کا خیال آیا اور کام شروع کیا تو جیب میں صرف دس ہزار روپے تھے۔ اس کے بعد ٹرانسپورٹرز، ٹھیکیداروں اور ان کے دیگر دوستوں نے ان کے ساتھ مالی تعاون کیا جب کہ انہوں نے خود بھی ڈیڑھ لاکھ روپے جیب سے خرچ کرکے اس جھنڈے کی تیاری میں اپنا حصہ ڈالا۔

شاکر اللہ یوم آزادی اس طرح کیوں مناتے ہیں؟

حاجی شاکراللہ نے بتایا کہ ’قبائلی عوام امن پسند ہیں لیکن بدقستمی سے انہیں دنیا میں غلط انداز سے پیش کیا گیا ہے۔ قومی پرچم بنا کر میں یہ پیغام دیتا ہوں کہ پاکستان کی آزادی میں میرے آباواجداد کا ایک بڑا حصہ ہے اور یہی ہمارا ملک ہے، یہی ہماری پہچان ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ جس کے دل میں اپنے ملک کے لیے محبت نہ ہو، اس میں ایمان بھی نہیں ہوتا۔‘

انہوں نے پنجاب، سندھ اور بلوچستان سمیت خیبر پختونخوا کے عوام کو ضلع خیبر کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ وہ یہاں آئیں تاکہ انہیں پتہ لگے کہ قبائلی عوام کتنے امن پسند اور پاکستان سے محبت کرنے والے ہیں۔

شاکر اللہ نے بتایا کہ پہاڑ پر پرچم پینٹ کرنا بہت بڑا چیلنج تھا، جسے قبول کرتے ہوئے انہوں نے اس پر کام شروع کیا اور مقامی لوگوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ پہاڑ پر چڑھنا مشکل ہوتا ہے ایسے میں چونا، رنگ، پانی اور دیگر سامان ساتھ لے کر جانا ویسے بھی بہت مشکل ہوجاتا ہے لیکن ملک سے پیار اور محبت ایسی ہے کہ وہ اس کام کے لیے ہر قسم کی تھکاوٹ بھول گئے۔

ایک مقامی رہائشی بخت علی شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’شاکر اللہ پورے علاقے میں سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں جب کہ پورا سال لوگ اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یوم آزادی پر وہ کیا نیا کریں گے۔ ہم بھی ان کے ساتھ ہوتے ہیں اور ان کے ہر اس اقدام پر لبیک کہتے ہیں جو قومی اور عوامی مفاد میں ہو۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس جھنڈے کی تیاری کے لیے وہ بھی رضاکارانہ طور پر پہاڑ پر سامان اٹھا کرگئے اور دیگر کاموں میں حصہ لیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا