پاکستان 18 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کی میزبانی کے لیے تیار

دونوں ٹیموں کے مابین تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج (جمعے کو) راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

17 ستمبر وہ تاریخی دن ہے جب پاکستان 18 سال بعد ایک بار پھر اپنی سرزمین پر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرنے کو تیار ہے۔

دونوں ٹیموں کے مابین تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج (جمعے کو) جبکہ آئندہ دونوں میچز  اتوار اور منگل کو کھیلے جائیں گے۔ سیریز کے تینوں میچز پنڈی کرکٹ سٹیڈیم، راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

یہ چوتھا موقع ہوگا جب دونوں ٹیمیں راولپنڈی میں کسی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں مدمقابل آئیں گی۔ یہاں اب تک کھیلے گئے تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست سے دوچار کیا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کپتان بابر اعظم جبکہ مہمان ٹیم وکٹ کیپر بیٹسمین ٹام لیتھم کی قیادت میں میدان میں اترے گی۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی 18 سال بعد پاکستان آمد خوش آئند ہے۔ ’ہم مہمان ٹیم کے خلاف ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے کوشش کریں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان کا سکواڈ متوازی ہے اور انہیں نوجوان کھلاڑیوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔ ہم کھلاڑیوں کو انفرادی اور اجتماعی حیثیت سے ٹیم میں ان کا کردار واضح کرنا چاہتے ہیں۔‘

دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹام لیتھم نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ دورہ پاکستان کرکٹ کے لیے کتنی اہمیت کا حامل ہے۔ ’میزبان ٹیم وائٹ بال کرکٹ میں کبھی بھی آسان حریف ثابت نہیں ہوتی، ان کے پاس محدود طرز کی کرکٹ کے بہت باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں۔ سیریز میں کامیابی کے لیے ہمیں بہترین نتائج کی ضرورت ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات اور حال ہی میں نیوزی لینڈ میں پاکستان کے خلاف کرکٹ سیریز کھیل چکے ہیں، لہٰذا ’ہمیں اس ٹیم کی قابلیت اور صلاحیت کا بخوبی اندازہ ہے، تاہم ہماری کوشش ہے کہ ہم جلد از جلد ان کنڈیشنز سے خود کو ہم آہنگ کرلیں تاکہ سیریز سے بہترین نتائج حاصل کیے جاسکیں۔‘

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ کرکٹ کی تاریخ

دونوں ٹیموں کے مابین اب تک 107 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جاچکے ہیں، جن میں سے 55 میں پاکستان جبکہ 48 میں نیوزی لینڈ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس دوران ایک میچ برابر جبکہ تین بے نتیجہ ختم ہوئے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ 11 فروری 1973 جبکہ آخری میچ 26 جون 2019 کو کھیلا گیا تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ 2003 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں پاکستان نے پانچ میچز پر مشتمل ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں کلین سوئیپ کیا تھا۔اس سیریز میں پاکستان کے یاسر حمید نے سب سے زیادہ 356 رنز بنائے تھے جبکہ محمد سمیع نے 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے تین مرتبہ نیوزی لینڈ کی میزبانی کی تاہم یہ تینوں سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئیں۔ یہ وہ وقت تھا جب پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلا کرتی تھی۔

آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2019 کی فائنلسٹ نیوزی لینڈ کی ٹیم 121 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ آئی سی سی مینز ون ڈے انٹرنیشنل ٹیمز رینکنگ میں پہلے نمبر پر براجمان ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کا نمبر چھٹا ہے۔

سیریز میں کلین سوئیپ کی صورت میں پاکستان کی ٹیم ایک درجہ ترقی کے ساتھ اس فہرست میں پانچویں اور نیوزی لینڈ ایک درجہ تنزلی کے ساتھ دوسرے نمبر پر جاسکتا ہے مگر اس کے علاوہ سیریز کے نتائج کچھ بھی ہوں دونوں ٹیموں کی اس رینکنگ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اور نیوزی لینڈ کرکٹ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ اس سیریز میں شامل یہ تینوں میچز اب آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کی بجائے دو طرفہ سیریز کے میچز شمار کیے جائیں گے۔یہ  فیصلہ ڈی آر ایس کی عدم دستیابی کے باعث کیا گیا ہے، جو کہ آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ کی پلیئنگ کنڈیشنز کا ضروری حصہ ہے۔

نیوزی لینڈ کو اب 2 ٹیسٹ اور 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز  کھیلنے کے لیے دوبارہ  2022 میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے، لہٰذا دونوں بورڈز نے اتفاق کیا ہے کہ اب اُس سیریز میں شامل تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کی کوالیفکیشین کہلائیں گے۔

سیریز میں شامل بقیہ دو میچز 19 اور 21 ستمبر کو کھیلے جائیں گے، جس کے بعد دونوں ٹیمیں لاہور روانہ ہوجائیں گی جہاں پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کی سیریز 25 ستمبر سے 3 اکتوبر تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی۔

بارہ رکنی پاکستان اسکواڈ

بابراعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، امام الحق، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، عثمان قادر اور زاہد محمود

نیوزی لینڈ کرکٹ اسکواڈ

ٹام لیتھم (کپتان) (وکٹ کیپر)، فن ایلن، ہمیش بینیٹ، ٹام بلینڈل (وکٹ کیپر)، ڈگ بریسوسیل، کولن ڈی گرینڈہوم، جیکب ڈفی، میٹ ہنری، اسکاٹ کگلیجن، کول مکانچی، ہنری نکلس، آعجز پٹیل، رچن رویندرا، بلیر ٹکنر اور ول ینگ

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ