ٹیسٹ رینکنگ: کیا پاکستان نیوزی لینڈ سے چوتھی پوزیشن لے سکے گا؟

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں شامل دو ٹیسٹ میچز ماؤنٹ مانگنوئی اور کرائسٹ چرچ میں کھیلے جائیں گے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ڈائٹ کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی میزبانی کر کے ہمیشہ خوشی ہوئی ہے(اے ایف پی)

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں شامل سیریز کے دو ٹیسٹ میچز ماؤنٹ مانگنوئی اور کرائسٹ چرچ میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ نیوزی لینڈ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ماؤنٹ مانگنوئی میں کھیلا جانے والا باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ 26 سے 30 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد دونوں ٹیمیں کرائسٹ چرچ میں مدمقابل آئیں گی، جہاں سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری سے شروع ہوگا۔

فی الحال آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر نیوزی لینڈ کی ٹیم  چوتھے اور پاکستان پانچویں نمبر پر ہیں۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 14 پوائنٹس کا فرق ہے، کوئی بھی ٹیم اس سیریز میں زیادہ سے  زیادہ 120 پوائنٹس حاصل کرسکتی ہے۔ پوائنٹس ٹیبل پر بھارت (360پوائنٹس) پہلی، آسٹریلیا (296پوائنٹس) دوسری اور انگلینڈ (292پوائنٹس)تیسری پوزیشن پر موجود ہیں۔

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں شامل ان دو ٹیسٹ میچوں سے قبل دونوں ٹیمیں تین ٹی ٹوئنٹی میچوں میں مدمقابل آئیں گی۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 18 دسمبر کو آکلینڈ، دوسرا 20 دسمبرکو ہملٹن اور تیسرا 22 دسمبر کونیپئر میں کھیلا جائے گا۔

ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 پوائنٹس کا فرق ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم عالمی رینکنگ میں چوتھے اور نیوزی لینڈ چھٹے نمبر پر موجود ہے۔اس درجہ بندی میں آسٹریلیا (275)پہلے، انگلینڈ (271) دوسرے اور بھارت (266) تیسرے نمبرپر براجمان ہے۔

ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دورہ نیوزی لینڈ میں ہمیشہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے والا ملک ہے، جہاں سپورٹ کرنے والے شائقین بستے ہیں۔ امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس مرتبہ بھی دورہ نیوزی لینڈ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے  گی۔

ذاکر خان نے  کہا کہ پاکستان کے لیے یہ سیریز انتہائی اہمیت کی حامل ہے  کیونکہ اس کے بعد پاکستان کو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں صرف جنوبی افریقہ کے خلاف ہی ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں، پرامید ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ایونٹ کا اختتام شاندار انداز سے کرئے گی جو اسے ٹیسٹ کرکٹ کی  ایک مضبوط ٹیم بن کر سامنے لائے گا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ڈائٹ کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی میزبانی کر کے ہمیشہ خوشی ہوئی ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس مرتبہ بھی مداحوں کو ان دونوں ممالک کے درمیان ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کا انتظار ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم 1965 سے نیوزی لینڈ کا دورہ کر رہی ہے اور اس دوران ماجد خان، حنیف محمد، ظہیر عباس، جاوید میانداد،عمران خان،  وسیم اکرم اور وقار یونس جیسے ستارے اس سرزمین پر ایکشن میں نظر آچکے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں سال بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کرنے والے پاکستان کے سکواڈ میں بہت باصلاحیت اور قابل کھلاڑی شامل ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سال 1965 سے اب تک نیوزی لینڈ کُل 13 ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی میزبانی کرچکا ہے۔

پاکستان کا سکواڈ 23 نومبر کو لاہور سے نیوزی لینڈ روانہ ہوگا۔ قومی سکواڈ اپنے 14 روزہ قرنطینہ کی مدت لنکولن میں مکمل کرے گا۔ اس دوران سکواڈ کو بائیو سیکیور ببل میں رہنا ہوگا جبکہ وہ کسی کرکٹ سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔چودہ روزہ قرنطینہ کے بعد یہ ببل ختم ہوجائے گا۔

نیوزی لینڈ کے لیے اڑان بھرنے سے قبل قومی کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے کووڈ 19 ٹیسٹ لاہور میں کیے جائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی سینئر ٹیم کے ساتھ پاکستان شاہینز کو بھی نیوزی لینڈ کے دورہ پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ٹیم کے کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف اور سیریز کے شیڈول کا اعلان مناسب وقت پر کردیا جائے گا۔

شیڈول:

18 دسمبر: پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ، آکلینڈ

20 دسمبر: دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ، ہملٹن

22 دسمبر: تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ، نیپئر

26 تا 30 دسمبر: پہلا ٹیسٹ میچ، ماؤنٹ مانگنوئی

3 تا 7 جنوری: دوسرا ٹیسٹ میچ، کرائسٹ چرچ

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل