طبی جریدے پیڈیاٹرکس میں منگل کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق2017 میں پانچ سال یا اس سے کم عمر کے صرف 200 سے زیادہ بچوں نے بھنگ ملی غذائی مصنوعات کا استعمال کیا، جبکہ 2021 میں یہ تعداد تین ہزار سے زیادہ پائی گئی۔
بھنگ
1969 سے پہلے ریاستِ چترال میں بھنگ کی کاشت پر کسانوں سے ٹیکس لیا جاتا تھا اور اس مقصد کے لیے جگہ جگہ چیک پوائنٹس بنائے گئے تھے۔