بوسنیا بھر میں کم از کم 20 ہزار افراد کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جب یوگوسلاویہ کے ٹوٹنے سے یورپ کو دوسری عالمی جنگ کے بعد بدترین جنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ زیادہ تر متاثرین بوسنیائی مسلمان تھے، لیکن سرب اور کروشین خواتین بھی اس ظلم کا شکار ہوئیں۔
ریپ متاثرین
ای جِین کیرول نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 1996 میں مین ہیٹن کے ایک ڈپارٹمنٹ سٹور کے فٹنگ روم میں انہیں ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے، جس کی ٹرمپ نے تردید کی ہے۔