احتجاج کے چیف کوآرڈینیٹر رحمان علی باجوہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں 10 فروری کو دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
سرکاری ملازمین
سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کروائے گئے بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ پبلک آفس ہولڈر اور ان کے خاندان کے اراکین کو براہ راست یا نیلامی کے ذریعے توشہ خانہ کے تحائف لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔