پی ٹی اے نے سبسکرائبر ڈیٹا کی مبینہ لیک سے متعلق کہا ہے کہ ’پی ٹی اے کسی قسم کا سبسکرائبر ڈیٹا اپنے پاس نہیں رکھتا بلکہ یہ صرف لائسنس یافتہ آپریٹرز کے پاس موجود ہوتا ہے۔‘
ڈیٹا لیک
ٹوئٹر کے مطابق ایسی ’درخواستوں کی بہت زیادہ تعداد‘ میں شناخت ہوئی ہے جو ایک فیچر میں نقص کے ذریعے ایران، اسرائیل اور ملائشیا کے آئی پی ایڈریس سے کی گئی تھیں۔