نیا رینسم ویئر: ہیکرز کا متاثرین سے ’نیکی کے کام‘ کرنے کا مطالبہ

گڈوِل (GoodWill) نامی اس رینسم ویئر کی شناخت سب سے پہلے مارچ 2022 میں سائبر سکیورٹی فرم کلاؤڈ سیک نے کی تھی اور لگتا تھا کہ حملہ آور مالی فائدے کے بجائے سماجی انصاف سے متاثر ہیں۔

رینسم ویئر حملوں میں عام طور پر کسی ہدف کو اس امید کے ساتھ ای میل یا آن لائن میسج بھیجا جاتا ہے کہ وہ دیئے گئے لنک پر کلک کریں گے اور ایک سافٹ ویئر خودبخود ڈاؤن لوڈ ہو کر ان کے کمپیوٹر یا پورے آئی ٹی نیٹ ورک کو متاثر کرے گا(فوٹو: پکسابے)

 

سکیورٹی محققین نے ایک نیا رینسم ویئر دریافت کیا ہے جس میں متاثرین سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنا ڈیٹا لینے کے لیے ضرورت مندوں کو کپڑے اور کھانا عطیہ کریں۔

گڈوِل (GoodWill) رینسم ویئر کی شناخت سب سے پہلے مارچ 2022 میں سائبر سکیورٹی فرم کلاؤڈ سیک نے کی تھی اور لگتا تھا کہ حملہ آور مالی فائدے کے بجائے سماجی انصاف سے متاثر ہیں۔

رینسم ویئر کا نشانہ بننے والے کاروباروں اور افراد کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ نیکی کے مختلف کام کریں اور اس کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں اور ظاہر ہے کہ کوئی بھی اپنے ڈیٹا تک رسائی کھونے کا خطرہ مول نہیں لیتا۔

رینسم ویئر حملوں میں عام طور پر کسی ہدف کو اس امید کے ساتھ ای میل یا آن لائن میسج بھیجا جاتا ہے کہ وہ دیئے گئے لنک پر کلک کریں گے اور ایک سافٹ ویئر خودبخود ڈاؤن لوڈ ہو کر ان کے کمپیوٹر یا پورے آئی ٹی نیٹ ورک کو متاثر کرے گا۔

ڈیٹا تک رسائی دوبارہ حاصل کرنے کے لیے متاثرین سے عام طور پر بٹ کوائن یا کسی اور نیم گمنام کرپٹو کرنسی میں فیس ادا کرنے کو کہا جاتا ہے۔

کلاؤڈ سیک کی ایک رپورٹ میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ گڈوِل رینسم ویئر کے حملہ آوروں نے متاثرین کو ڈی کرپشن کِٹ وصول کرنے کے لیے بالکل مختلف تاوان کا طریقہ استعمال کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا: ’جیسا کہ گروپ کے نام سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپریٹرز مبینہ طور پر روایتی مالی وجوہات کی بجائے سماجی انصاف کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘

مزید پڑھیے: ہیکرز نے ’مذاق‘ میں چوری کی گئی کرپٹو کرنسی واپس لوٹا دی

’متاثرین کو ڈی کرپشن کی کِٹ لینے کے لیے سماجی طور پر تین کام انجام دینے ہوں گے: بے گھر افراد کو نئے کپڑے عطیہ کریں، اس کام کی ویڈیو ریکارڈ کریں اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں۔‘

’پانچ کم غریب بچوں کو کھانے کے لیے ڈومینوز، پیزا ہٹ یا کے ایف سی لے جائیں، تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اور انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں۔‘

’کسی ایسے شخص کی مالی مدد کریں جس کو فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت ہو لیکن اس کے پاس پیسے نہ ہوں، قریبی ہسپتال میں آڈیو ریکارڈ کریں اور اسے آپریٹرز کے ساتھ شیئر کریں۔‘

محققین کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے رینسم ویئر گروپ کا سراغ ’بھارت میں قائم آئی ٹی سکیورٹی سلوشنز اینڈ سروسز کمپنی‘ سے لگایا ہے جو’اینڈ ٹو اینڈ مینیجڈ سکیورٹی سروسز‘ فراہم کرتی ہے۔

دی انڈپینڈنٹ نے مزید تبصرے اور اس بارے میں معلومات کے لیے کلاؤڈ سیک سے رابطہ کیا ہے کہ آیا متاثرین میں سے کسی نے ابھی تک ہیکرز کے مطالبات پورے کیے ہیں یا نہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی