الیکٹرک گاڑی کے بعد اب یہ ای آر ای وی کیا ہے؟

رینج اینگزائٹی اور برقی گاڑی کی قیمت وہ بنیادی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے صارفین الیکٹرک گاڑی خریدنے سے ہچکچاتے ہیں۔

فروری میں شنگھائی میں ایک آٹو نمائش میں بی وائی ڈی کی لگژری یانگ وانگ یو 8 ایس یو وی جیسی برقی گاڑیوں نے غیر معمولی طور پر 1,000 کلومیٹر (620 میل) سے زیادہ رینج کا وعدہ کیا (بی وائی ڈی ویب سائٹ)

ماضی کے مقابلے میں آج کے دور میں ڈرائیور حضرات کو ایک اور ممکنہ پریشانی کا سامنا ہے: بیٹری کا ختم ہو جانا۔

اس کیفیت کو ’رینج اینگزائٹی‘ کہا جاتا ہے، یعنی ایسی بےچینی جو برقی گاڑی (الیکٹرک وہیکل یا ای وی) کی محدود مسافت، چارجنگ سٹیشنوں کی کمی اور بار بار چارج کرنے کی ضرورت کے باعث پیدا ہوتی ہے۔

رینج اینگزائٹی اور برقی گاڑی کی قیمت وہ بنیادی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے صارفین الیکٹرک گاڑی خریدنے سے ہچکچاتے ہیں۔

خاص طور پر وہ افراد جو اپارٹمنٹ یا ایسے مکانات میں رہتے ہیں جہاں رات کے وقت گاڑی چارج کرنے کی سہولت نہیں یا وہ جو طویل مسافت کرتے ہیں۔

پاکستان جیسے ممالک میں ایسے افراد کے لیے عوامی چارجنگ سٹیشنوں کی عدم دستیابی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

دنیا میں اگرچہ بیشتر ڈرائیور روزانہ 80 کلومیٹر سے کم فاصلہ طے کرتے ہیں، لیکن کچھ افراد دفتر آمد و رفت کے لیے اس سے کہیں زیادہ مسافت طے کرتے ہیں۔

میکنزی اینڈ کمپنی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بےچینی کو کم کرنے کے لیے ایکسٹینڈڈ (اضافی) رینج الیکٹرک وہیکل (ای آر ای وی) کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئیں دیکھیں کہ ای آر ای وی کی ترقی برقی گاڑیوں کی عالمی مہم پر کیا اثر ڈال سکتی ہے۔

 ای آر ای وی کی انفرادیت

ایکسٹینڈڈ رینج الیکٹرک وہیکل (ای آر ای وی) بعض اوقات پی ایچ ای وی کے زمرے میں شمار کی جاتی ہیں، لیکن دونوں میں نمایاں فرق ہے۔

پی ایچ ای وی میں برقی موٹر اور انجن دونوں ساتھ چلتے ہیں، جب کہ ای آر ای وی میں ایک چھوٹا انجن صرف بیٹری چارج کرنے کے لیے بطور جنریٹر استعمال ہوتا ہے۔

چینی کمپنیاں، جیسے کہ بی وائی ڈی، جو دنیا کی بہترین برقی گاڑیاں وقت سے پہلے متعارف کروا کر اپنا نام بنا چکی ہیں، اب اپنی کچھ نئی گاڑیوں کی ریننج بڑھانے کے لیے ایک پرانی روایتی ترکیب کی طرف لوٹ آئی ہیں — یعنی پیٹرول جنریٹر۔

اس سال فروری میں شنگھائی میں ہونے والی بڑی آٹو انڈسٹری نمائش میں بی وائی ڈی کی لگژری یانگ وانگ یو 8 ایس یو وی اور چیری کی ایکس سیڈ ای ٹی جیسی برقی گاڑیوں نے غیر معمولی طور پر 1,000 کلومیٹر (620 میل) سے زیادہ رینج کا وعدہ کیا۔

اس طویل رینج کا راز ایک چھوٹے پیٹرول جنریٹر میں پوشیدہ ہے، جسے رینج ایکسٹینڈر کہا جاتا ہے۔

یہ براہِ راست گاڑی کے پہیوں سے منسلک نہیں ہوتا بلکہ صرف ضرورت کے وقت بیٹری کو توانائی فراہم کرتا ہے۔

چونکہ رینج ایکسٹینڈر کا پہیوں سے کوئی تعلق نہیں، اس لیے ایسی گاڑیاں — جنہیں ایکسٹینڈڈ رینج الیکٹرک وہیکل (ای آر ای وی) کہا جاتا ہے — ہمیشہ سو فیصد برقی موڈ میں چلتی ہیں۔

اگرچہ ان میں پیٹرول استعمال ہوتا ہے اور وہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گیسیں خارج کرتی ہیں۔

الیکٹرک گاڑیوں کی اقسام

ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل (ایچ ای وی) میں اندرونی احتراقی انجن اور برقی موٹر دونوں موجود ہوتے ہیں، لیکن برقی موٹر صرف کم رفتار پر مدد دیتی ہے۔

بیٹری یا تو انجن کے ذریعے یا بریک لگانے پر پیدا ہونے والی توانائی سے چارج ہوتی ہے۔

ہونڈا کی اکورڈ سیریز اس کی ایک مثال ہے۔

ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل

پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل (پی ایچ ای وی) میں برقی موٹر اور ایک چھوٹا اندرونی احتراقی انجن دونوں ہوتے ہیں۔

یہ 20 سے 60 میل تک مکمل برقی سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور عام برقی چارجنگ سٹیشن پر چارج کی جا سکتی ہے۔

ٹویوٹا کی پریئس اس کی ایک مثال ہے۔

پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل

بیٹری الیکٹرک وہیکل (بی ای وی) مکمل طور پر بیٹری پر چلتی ہے، اس میں نہ انجن ہوتا ہے نہ دھوئیں کا اخراج۔ یہ 300 سے 800 کلومیٹر تک سفر کر سکتی ہے۔ ٹیسلا ماڈل 3 اور شیوی بولٹ اس کی مثالیں ہیں۔

بیٹری الیکٹرک وہیکل
فیول سیل الیکٹرک وہیکل (ایف سی ای وی) میں برقی موٹر ہوتی ہے اور بجلی فیول سیل میں پیدا کی جاتی ہے، جسے ایک چھوٹی بیٹری میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ گاڑیاں ہائیڈروجن گیس کو ایندھن کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ ٹویوٹا میرائی اور ہنڈائی نیکسو اس کی مثالیں ہیں۔ فیول سیل الیکٹرک وہیکل

ای آر ای وی اور پی ایچ ای وی دونوں کو چارجنگ سٹیشن پر چارج کیا جا سکتا ہے اور ان کے انجن روایتی پیٹرول سٹیشن سے بھرے جا سکتے ہیں۔

فرق یہ ہے کہ پی ایچ ای وی زیادہ تر گھریلو یا عوامی چارجنگ سٹیشن پر آہستہ چارج ہوتے ہیں، جبکہ ای آر ای وی اے سی چارجنگ کے علاوہ جدید ڈی سی فاسٹ چارجنگ بھی کر سکتے ہیں۔

مزید یہ کہ ای آر ای وی کی مسافت عام طور پر 160 سے 320 کلومیٹر جب کہ پی ایچ ای وی کی 30 سے 80 کلومیٹر ہوتی ہے۔

 ای آر ای وی کی عالمی صورت حال

فی الحال صرف چین میں ای آر ای وی بڑی تعداد میں دستیاب ہیں، اور وہاں کی مارکیٹ میں ان کی مقبولیت نے یورپ اور امریکہ کے کار ساز اداروں کو بھی متوجہ کیا ہے۔

ای آر ای وی، جیسے کہ اب بند ہونے والی شیوی وولٹ، پہلی دہائی 2010 کی برقی گاڑیوں کی تحریک کا حصہ تھیں، لیکن اس وقت صارفین زیادہ تر بی ای وی خریدنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔

آج صورتِ حال بدل چکی ہے اور اب امریکہ و یورپ میں عام خریدار بھی ای وی خریدنے لگے ہیں۔

ایسے ادارے جو پہلے صرف بی ای وی بناتے تھے اور فروخت میں مشکلات کا سامنا کرتے تھے۔

وہ اب اسی پلیٹ فارم پر ای آر ای وی تیار کرکے بہتر منافع کما سکتے ہیں۔

ابھی ای آر ای وی محدود تعداد میں دستیاب ہیں، لیکن 2025 میں مختلف خطوں میں کئی نئے ماڈلز متعارف ہونے والے ہیں:

امریکہ میں رَم 1500 رَم چارجَر، جو 230 کلومیٹر برقی اور 1100 کلومیٹر کل مسافت رکھتا ہے۔

امریکہ و کینیڈا میں ووکس ویگن کی پشت پناہی میں سکاوٹ موٹرز نے کئی ماڈلز کا اعلان کیا ہے۔

چین میں لی آٹو کا ایل 9، جو 215 برقی اور 817 کلومیٹر کل رینج رکھتا ہے، اور آئیٹو کا ایم 9، جس کی برقی رینج 270 اور کل رینج 1401 کلومیٹر ہے۔

 صارفین کی رائے

میکنزی کے 2024 کے اواخر میں امریکہ، جرمنی اور برطانیہ میں کیے گئے سروے سے معلوم ہوا کہ گاڑی خریدنے کے خواہش مند افراد کا ایک حصہ ای آر ای وی خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے، بشرطیکہ یہ آپشن موجود ہو۔

دو تہائی افراد نے کہا کہ اگر ای آر ای وی دستیاب نہ ہوئی تو وہ روایتی انجن یا ہائبرڈ گاڑی خریدیں گے۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ای آر ای وی روایتی گاڑی رکھنے والے افراد کو الیکٹرک کی طرف راغب کر سکتی ہیں۔

یہ بھی دیکھا گیا کہ پریمیم برانڈ کی گاڑیاں رکھنے والوں میں ای آر ای وی کی دلچسپی زیادہ تھی، اور بڑی گاڑی یا ایس یو وی رکھنے والے صارفین بھی اس میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ 

ضوابط کا اثر

فی الحال امریکہ کا ضابطہ جاتی ماحول ای آر ای وی کے لیے سب سے سازگار ہے۔

یورپی یونین میں بھی مواقع موجود ہیں، اگرچہ وہاں 2035 تک صرف زیرو ایمیشن گاڑیوں کی اجازت ہوگی اور چونکہ ای آر ای وی پلگ اِن ہائبرڈ میں شمار ہوتی ہیں، اس لیے وہ اس میں شامل نہیں ہوں گی۔

گاڑی ساز ادارے یورپی یونین میں محدود وقت اور ترقیاتی شیڈول کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا وہاں کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری منافع بخش ہوگی یا نہیں۔

 مکمل برقی منتقلی میں کردار

ای آر ای وی روایتی انجن گاڑیوں سے مکمل برقی بی ای وی کی طرف منتقل ہونے کے عمل میں ایک عبوری سہولت فراہم کر سکتی ہیں۔

جو افراد فی الحال ای وی خریدنے میں ہچکچاتے ہیں، وہ ای آر ای وی کو ایک بہتر متبادل سمجھ سکتے ہیں، بشرطیکہ کار ساز ادارے اس ٹیکنالوجی کے فوائد واضح طور پر بیان کریں۔

اس کے ساتھ ساتھ اداروں کو فوری مارکیٹ میں آنے اور پیداوار کا نظام سادہ رکھنے پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی