الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار: حکومت کا نو ارب روپے سبسڈی کا اعلان

وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی جلد ہی لانچ کی جائے گی جس میں الیکٹرک گاڑیوں اور ان کے سٹیشنز پر نو ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

کراچی میں ایک الیکٹرک وہیکل چارجنگ سٹیشن پر اہلکار چارجنگ ڈاک کے قریب موجود ہے (فائل فوٹو/ انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کے اجرا کے بعد پہلے سال الیکٹرک گاڑیوں اور سٹیشنز پر نو ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

اسلام آباد میں جمعرات کو بین الاقوامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر نے بتایا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی جلد ہی لانچ کی جائے گی جس میں ’الیکٹرک گاڑیوں اور ان کے سٹیشنز پر نو ارب کی سبسڈی دی جائے گی، اور اس کا 25 فیصد کوٹہ خواتین کو دیا جائے گا۔‘

ہارون اختر نے بتایا کہ نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی لانچنگ کے لیے تیار ہے جو ’گیم چینجر‘ ہوگی۔

ان کے مطابق اس پانچ سالہ پالیسی کے ذریعے امپورٹ شدہ ایندھن پر انحصار کم ہوگا اور کاربن کی آلودگی کم کرنے میں مدد مل سکے گی۔ اس کے علاوہ الیکٹرک وہیکل پالیسی سے ملک میں اضافی اور سرپلس بجلی استعمال ہو پائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس کے نتیجہ میں جلد الیکٹرک گاڑیوں کو برآمد کریں گے جس کے باعث پاکستان کی فضا سموگ فری ہوگی اور کاربن کے اخراج میں ساڑھے چار ملین ٹن کمی ہوگی۔‘

ہارون اختر کے مطابق اس اقدام سے ’درآمدی فیول میں کمی ہوگی اور درآمد کی گئی ایل این جی کا استعمال بڑھے گا، جبکہ اضافی بجلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشن میں استعمال ہوگی۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے سالانہ دو ارب سات کروڑ لیٹر پیٹرول کی بچت ہوگی اور سالانہ درآمدی بل میں ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جبکہ پانچ سال میں فیول کی مد میں 833 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ حکومت ’ایک لاکھ 16 ہزار موٹر سائیکل خریدنے کے لیے سبسڈی اور ملک بھر میں 3170 الیکٹرک رکشوں کو سبسڈی بھی دے گی۔ یہ سبسڈی ڈیجٹلائزڈ اور شفافیت کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔‘

ہارون اختر کے مطابق ملک میں 61 کمپنیوں کو الیکٹرک وہیکل کے لائسنس دیے گئے ہیں اور موٹروے پر ہر 100 کلومیٹر کے بعد ایک الیکٹرک چارجنگ سٹیشن قائم کیا جائے گا۔ ’ملک میں روایتی موٹر سائیکل کی 90 فیصد تیاری مقامی پرزہ جات سے ہوگی، جبکہ ملک میں الیکٹرک وہیکل کے لیے انٹرنشپ پروگرام بھی لایا جائے گا۔‘

ہارون اختر نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل کے لیے بجلی کا ریٹ 37 روپے 90 پیسے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت